06 مئی ، 2024
وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر بیان سامنے آیا ہے۔
سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں کو دینے کا پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔
عدالت عظمیٰ کے عبوری حکم نامے پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئینی تشریح کا معاملہ ہے، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرز ایکٹ کے تحت 5 رکنی لارجر بینچ کا معاملےکی سماعت کرنا موزوں ہوتا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مناسب ہوتا اگر لارجر بینچ ہی کوئی عبوری حکم نامہ جاری کرتا ، یہ آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 کی تشریح کا معاملہ ہے، پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار کے معاملے میں امتناع کے حکم سے احتراز برتا جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ منتخب رکن کے قانون سازی کے اختیار پر زد پڑتی ہو تو زیادہ احتیاط برتی جاتی ہے، آرٹیکل 67 واضح ہےکہ رکن کی طرف سے کی گئی قانون سازی قانونی نا اہلیت کے باوجود برقرار رہتی ہے، آرٹیکل 67 کے مطابق رکن کی قانون سازی کی اہلیت پر سوال نہیں اٹھایا جاتا۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ امید ہے حتمی فیصلے میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔