10 مئی ، 2024
جیکب آباد میں بھی گندم کے نرخوں میں کمی اور باردانے کی غیر منصفانہ تقسیم سے چھوٹے آبادگار اور کاشتکار رُل گئے۔
سندھ کے ضلع جیکب آباد میں بھی گندم کی کٹائی کے بعد آبادگار عام مارکیٹوں میں گندم 2900 سے 3 ہزار روپے فی من فروخت کرنے پر مجبور ہیں جب کہ حکومت کی جانب سے 4 ہزار روپے نرخ مقرر ہونے پر عمل نہ ہو سکا ہے۔
آبادگار اور کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ محکمہ خوراک کے افسران ہم سے گندم خریدنے کو تیار نہیں، حکومت یوریا اور ڈی اے پی کی قیمتوں میں کمی کرے تاکہ کاشت پر آنے والے اخراجات پورے ہوسکیں۔
چھوٹے آبادگاروں نے کہا کہ سندھ کے کسان گندم کے باردانے کیلئے پریشان ہیں لیکن محکمہ خوراک کا عملہ بااثر اور من پسند زمینداروں کو باردانہ تقسیم کرکے سرکاری ریٹ پر ان سے گندم خرید رہے ہیں۔
چھوٹے آبادگاروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کسانوں کے حق پر ڈاکا زنی کے خاتمے اور باردانہ کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایاجائے۔