پاکستان

جسٹس بابرکی فیملی کی معلومات لیک کرنے پرتوہین عدالت کیس میں پیمرا و دیگر اداروں کو نوٹس جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج میں جسٹس بابر ستار کی فیملی کی خفیہ معلومات لیک کرنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔

جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مبنی لارجر بینج نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے اٹارنی جنرل آفس، ایف آئی اے، آئی بی، آئی ایس آئی اور  پیمرا کو نوٹس جاری کردیے،  جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہم سب اداروں کو  نوٹس کرکے رپورٹ منگوائیں گے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ابھی کسی میں جرات نہیں ہے کہ جج کو اپروچ کرے، سب سے زیادہ تشویشناک یہ ہےکہ جج کی خفیہ معلومات لیک ہوئی ہیں، یا تو ریاست کے اداروں کے اکاؤنٹس کو ہیک کیا ہے یا اسٹیٹ کے اداروں نے اس معلومات کو لیک کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی، آئی بی اور  پی ٹی اے کے کردار کو دیکھنا ہے،  یہ بالکل نہیں ہو سکتا کہ سوشل میڈیا یا پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پریہ سب کچھ کیا جائے،کہہ دینا بڑا آسان ہے کہ ففتھ جنریشن وار فیئر ہے۔ 

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کوئی اپروچ کرنےکی کوشش بھی کرےگا تو ہائی آفس تک توہین عدالت کارروائی ہوگی۔

جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ کچھ ٹوئٹر اکاؤنٹس سے یہ ڈیٹا اپ لوڈکیا گیا اوربدنیتی پر مبنی مہم چلائی گئی، ایک جج جوکیس سن رہا ہے اس پر پریشر ڈالنے کے لیے یہ سب کیا جا رہا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے اسٹیٹ کونسل سےمکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے جارہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم سیکرٹری دفاع کو بھی نوٹس جاری کریں گے۔

بعد ازاں جسٹس بابر ستار  کی فیملی کی خفیہ معلومات لیک کرنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔

مزید خبریں :