15 مئی ، 2024
سائنسدانوں نے ایسا بلڈ ٹیسٹ تیار کرنے میں پیشرفت کی ہے جو کسی فرد میں کینسر کی تشخیص بیماری کے 7 سال قبل کر سکے گا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے خون میں ایسے پروٹینز کی شناخت کی جن سے کسی فرد میں کینسر کی پیشگوئی تشخیص سے 7 سال قبل ہی کی جا سکتی ہے۔
تحقیق کے دوران 618 پروٹینز کو دریافت کیا گیا جو بریسٹ، آنتوں اور معدے سمیت کینسر کی 19 اقسام سے منسلک ہوتے ہیں۔
107 پروٹین ایسے افراد کے خون کے نمونوں میں دریافت کیے گئے جو کینسر کی تشخیص سے 7 سال قبل اکٹھے کیے گئے تھے۔
محققین کو توقع ہے کہ نتائج سے کینسر کی روک تھام اس سے متاثر ہونے سے قبل کرنے میں مدد ملے گی جبکہ اسے بیماری سے تحفظ فراہم کرنے والی ادویات کے لیے پہلا بڑا قدم بھی قرار دیا گیا ہے۔
آکسفورڈ پاپولیشن ہیلتھ کی 2 مختلف تحقیقی رپورٹس میں ان پروٹینز کو دریافت کیا گیا جو کینسر کی ابتدائی مراحل میں نظر آتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ کینسر کی روک تھام کرنے کے لیے ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کونسے عناصر بیماری کی ابتدائی مراحل میں پیشرفت کا باعث بنتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ تحقیقی کام اہم ہے کیونکہ اس سے کینسر کی متعدد اقسام کی وجوہات کا علم ہوتا ہے اور یہ بھی علم ہوتا ہے کہ کینسر کی تشخیص سے برسوں قبل جسم کے اندر کیا چل رہا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کینسر کے ہزاروں مریضوں کے نمونوں میں ہزاروں پروٹینز کو دیکھا اور ان پروٹینز کی شناخت کی جو بیماری کی مخصوص اقسام میں کردار ادا کرتے ہیں۔
محققین کے مطابق اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ علم ہو سکے کہ یہ پروٹینز کینسر کے حوالے سے کیا کردار ادا کرتے ہیں اور ان میں سے کونسے پروٹینز ایسے ہیں جو بیماری کی تشخیص کے لیے قابل اعتماد ہیں۔
اسی طرح مزید تحقیق میں ایسے ٹیسٹوں کی تیاری پر بھی کام کیا جائے گا جو ان پروٹینز کو شناخت کر سکیں۔
تحقیقی رپورٹس کے نتائج جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئے۔