12 مئی ، 2024
کینسر دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والا ایسا مرض ہے جو ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بنتا ہے۔
اب ماہرین نے کینسر کے کیسز میں نمایاں اضافے کی بڑی وجہ دریافت کی ہے اور وہ ہے موٹاپا۔
یہ بات سویڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
سویڈن کی لیونڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں 41 لاکھ افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران 4 دہائیوں تک ان افراد کے جسمانی وزن اور طرز زندگی کا جائزہ لیا گیا، جبکہ کینسر کی 122 اقسام کو بھی مدنظر رکھا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اضافی جسمانی وزن سے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کینسر کی 32 اقسام کے کینسر اور موٹاپے کے درمیان تعلق موجود ہے۔
درحقیقت کینسر کے ہر 10 میں سے 4 کیسز میں موٹاپے کا کردار اہم ہوتا ہے۔
اس سے قبل 2016 میں انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ نے بتایا تھا کہ موٹاپے سے کینسر کی 13 اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے، مگر اس تحقیق میں مزید 19 اقسام کی شناخت کی گئی۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جسمانی وزن میں معمولی اضافے سے بھی مردوں میں کینسر کی مخصوص اقسام کا خطرہ 24 فیصد جبکہ خواتین میں 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جلد یورپین کانگریس آن اوبیسٹی میں پیش کیے جائیں گے۔
اس سے قبل مئی 2023 میں لیونڈ یونیورسٹی کی ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ موٹاپا چاہے میٹابولک صحت کو نقصان پہنچائے یا نہ پہنچائے، مگر جسمانی وزن بڑھنے سے کینسر کی متعدد اقسام کا خطرہ ضرور بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسم میں چربی کی مقدار بڑھنے سے کینسر کی مختلف اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے لگ بھگ 8 لاکھ افراد کے جسمانی وزن اور میٹابولک صحت کا جائزہ لیا گیا۔
ان افراد کو موٹاپے کی مختلف اقسام کو مدنظر رکھتے ہوئے 6 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
نتائج سے دریافت ہوا کہ موٹاپے کی نقصان دہ اقسام سے لبلبے، جگر، پِتے، گردے اور معدے سے جڑے اعضا کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ایسے افراد میں جگر اور گردے کے کینسر کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں ڈھائی سے 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں موٹاپے کی صحت مند اقسام سے گردوں، colon اور دیگر اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف دی نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ میں شائع ہوئے۔