17 مئی ، 2024
وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق ہونے والے اجلاس میں آئی جی سندھ نے دعویٰ کیا کہ اسٹریٹ کرائم پر کافی حد تک کنٹرول ہوچکا ہے، مزید کارروائی جاری ہے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو امن و امان سے متعلق رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ جنوری میں روزانہ اسٹریٹ کرائم کے 254 ، فروری میں 252 اور مارچ میں 245 کیسز روزانہ رجسٹر ہوئے۔
آئی جی سندھ نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ کراچی میں تین ہزار کباڑی کام کر رہے ہیں، ان میں سے 354 کباڑی چوری کے سامان کے کاروبار میں ملوث ہیں، ان کے خلاف 77 مقدمات درج کر کے گرفتاریاں کی گئی ہیں جبکہ کافی کباڑیوں سے چوری کا سامان بھی برآمد کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ گاڑیوں کی چوری کی روک تھام یقینی بنائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ سے سیکیورٹی 4 منصوبے کی تفصیلات پر بھی گفتگو کی، کہا کہ سیکیورٹی 4 منصوبے کے لیے 1.4 ارب روپے جاری کرچکا ہوں۔
اس پر آئی جی سندھ نے بتایا کہ کراچی میں 48 ٹول پلازے ہیں، 40 ٹول پلازوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جاچکے ہیں، باقی 8 ٹول پلازوں پر کیمروں کی تنصیب جاری ہے۔