19 مئی ، 2024
گوگل کی جانب سے ہر سال اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کا نیا ورژن متعارف کرایا جاتا ہے۔
2024 میں بھی اینڈرائیڈ 15 کے نام سے نیا آپریٹنگ سسٹم باضابطہ طور پر اکتوبر میں متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔
مگر اس آپریٹنگ سسٹم کا بیٹا (beta) ورژن ابھی پیش کیا جاچکا ہے جس سے چند نئے فیچرز کا عندیہ ملا ہے۔
اس سال کے آپریٹنگ سسٹم میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پر مبنی فیچرز کی تعداد کافی زیادہ ہے۔
تو ایسے ہی چند نئے فیچرز کے بارے میں جانیں جو اینڈرائیڈ فونز کے استعمال کا تجربہ بدل کر رکھ دیں گے۔
اس فیچر سے فون کے اندر ایک مخصوص حصہ چھپ جائے گا اور اس تک رسائی ایک ایسے پن کوڈ سے ہوگی جو فون کے مرکزی پن کوڈ سے مختلف ہوگا۔
اس فیچر کے ذریعے صارفین ہر اس ایپ کو لاک کر سکیں گے جو وہ دیگر افراد کی رسائی سے دور رکھنا چاہتے ہیں، یہاں تک کہ ان ایپس کا ڈیٹا اور نوٹیفکیشن بھی خفیہ ہوں گے۔
درحقیقت صارفین پرائیویٹ اسپیس کو ہی دوسروں کی نظر سے چھپا سکیں گے اور اس تک رسائی فنگرپرنٹ سے ہی ممکن ہوگی۔
گوگل نے اینڈرائیڈ 15 کو اسپام کالز کی روک تھام کے لیے ڈیزائن کیا ہے تاکہ صارفین کو ڈیزائن میسجز اور کالز سے تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
یہ ان صارفین کے لیے مددگار ثابت ہوگا جو جرائم پیشہ عناصر کا ہدف بنتے ہیں۔
گوگل کی جانب سے Identifier Disclosure Transparency نامی فیچر بھی اینڈرائیڈ 15 کا حصہ بنایا جا رہا ہے جو زیادہ خطرے سے دوچار صارفین جیسے صحافیوں کے لیے کارآمد ثابت ہوگا۔
اینڈرائیڈ 15 ایسی ڈیوائسز کو سپورٹ کرے گا جو 16 کے بی پیجز استعمال کریں گے، جس کے نتیجے میں فون کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
یعنی ایپس تیزی سے اوپن ہوگی، فون کی توانائی کم خرچ ہوگی، کیمرا بھی تیزی سے اوپن ہوگا جبکہ فون زیادہ جلد ٹرن آن ہوگا۔
اینڈرائیڈ 15 پر چلنے والے فونز میں موجود گوگل میپس میں اے آر مواد دیکھنا ممکن ہوگا جس سے صارفین کو مختلف مقامات کے بارے میں زیادہ جاننے میں مدد ملے گی۔
گوگل کے مطابق ابتدائی طور پر محدود مقامات کے لیے اے آر ٹیکنالوجی پر مبنی فیچرز دستیاب ہوں گے۔
گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ فونز کو چوروں سے بچانے کے لیے چند فیچرز اینڈرائیڈ 15 کا حصہ بنائے جا رہے ہیں۔
ایسا ایک فیچر تھیف ڈیٹکشن لاک ہے۔
یہ فیچر اے آئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے یہ تعین کرتا ہے کہ کوئی آپ کے ہاتھ سے فون چھن کر بھاگ رہا ہے۔
اگر اس فیچر کو فون کے چھن جانے کا احساس ہو جائے تو وہ خودکار طور پر ڈیوائس کو لاک کر دیتا ہے اور اس کے اندر موجود ہر قسم کے ڈیٹا تک رسائی نا ممکن بنا دیتا ہے۔
ایک فیچر فیکٹری ری سیٹ پروٹیکشن ہے۔
اس فیچر کے تحت اگر کسی اینڈرائیڈ ڈیوائس کی فیکٹری سیٹنگز ری سیٹ کی جاتی ہیں تو چور کو اسے دوبارہ چلانے کے لیے آپ کی ڈیوائس یا گوگل اکاؤنٹ کی تفصیلات کا اندراج کرنا ہوگا۔
اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو پھر فون کو استعمال کرنا ہی ممکن نہیں ہوگا۔
یعنی فون کا ڈیٹا اڑا کر اسے دوبارہ فروخت کرنا لگ بھگ ناممکن ہو جائے گا۔
ایپل نے آئی فون 14 سیریز کے لیے سیٹلائیٹ کنکٹویٹی سپورٹ فراہم کی تھی اور اب جاکر گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ 15 میں یہ فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
سیٹلائیٹ سپورٹ سے صارفین ایسے علاقوں سے بھی اپنے گھر والوں یا دوستوں کو میسجز بھیج سکیں گے جہاں موبائل سگنل دستیاب نہیں ہوں گے۔
یعنی یہ صروس صرف ایمرجنسی حالات کے لیے مخصوص نہیں ہوگی بلکہ اسے عام حالات میں بھی استعمال کرنا ممکن ہوگا۔
گوگل کی جانب سے فائنڈ مائی ڈیوائس کو اینڈرائیڈ 15 میں اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اینڈرائیڈ 15 پر کام کرنے والے تمام فونز ایک دوسرے کو بلیو ٹوتھ کے ذریعے تلاش کر سکیں گے جس سے صارفین کے لیے گمشدہ ڈیوائسز کی تلاش بہت آسان ہو جائے گی۔
یہ آف لائن ٹریکنگ فون کے بلیو ٹوتھ beacon سگنل کو متحرک رکھ کر ہوگی اور فون بند ہونے پر بھی جاری رہے گی۔
اینڈرائیڈ 15 میں صارفین کو ڈیوائس کی بیٹری ہیلتھ پر نظر رکھنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
اسمارٹ فون کی بیٹری وقت گزرنے کے ساتھ تنزلی کا شکار ہوتی ہے اور چارج برقرار رکھنے کی صلاحیت ختم ہونے لگتی ہے۔
بیٹری ہیلتھ فیچر سے صارفین کو بیٹری کی اوریجنل گنجائش کے مطابق پرسنٹیج کے بارے میں بتایا جائے گا جس سے انہیں معلوم ہوگا کہ کب بیٹری کو بدل دینا بہتر ہوگا۔
یہ اینڈرائیڈ 15 کا ایک اور کارآمد فیچر ہے۔
اس کے ذریعے ہر اس ایپ کے نوٹیفکیشنز کے والیوم کو کم رکھنے میں مدد ملے گی جس کے نوٹیفکیشنز مسلسل موصول ہوں گے۔
اس سے صارفین کو بہت زیادہ نوٹیفکیشنز سے پریشانی نہیں ہوگی۔