Time 20 مئی ، 2024
دنیا

ہیلی کاپٹر میں صدر رئیسی کے بچنے کی توقعات کم ہیں: ایرانی عہدیدار

فوٹو: ایرانی میڈیا
فوٹو: ایرانی میڈیا

ایرانی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد صدر ابراہیم رئیسی کے بچنے اور زندہ ہونے کی توقعات کم ہیں۔

برطانوی خبر ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ حادثے میں ایرانی صدر رئیسی کا ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا ہے جس کے باعث ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد صدر رئیسی کے بچنے اور زندہ ہونے کی توقعات کم ہیں۔

اس سے پہلے ایرانی ریڈ کریسینٹ سر براہ نے بھی کہا تھا کہ صورتحال اچھی نہیں ہے۔

واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے مقام پر ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے۔

ایرانی سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ریسکیو ٹیمیں ایرانی صدر رئیسی کے تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئیں ہیں۔

ایران کی خبر رساں ایجنسی تسنیم کا کہنا ہے کہ صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ایک پہاڑی سے ملا ہے۔ تاہم اس دعوے کی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

ایرانی ریڈ کریسنٹ نے بھی تصدیق کی ہے کہ ریکسیو ٹیمیں صدر رئیسی کے تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئی ہیں۔

اس سے قبل کہا گیا تھا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے مقام کا تعین کرلیا گیا ہے، پاسداران انقلاب نے بھی ممکنہ طور پر ہیلی کاپٹر حادثے کا ملبہ ملنے کی تصدیق کردی ہے۔

ترک میڈیا کے مطابق ترک ڈرون نے تپش موجود ہونےکا مقام ڈھونڈ لیا تھا، جس مقام پر تپش ہے وہاں ہیلی کاپٹر کا ممکنہ ملبہ ہے۔

رپورٹس کے مطابق ترک حکام نے تپش کے مقام سے ایرانی حکام کو آگاہ کردیا جبکہ ایرانی میڈیا کے مطابق ریسکیو عملہ حادثے کے ممکنہ مقام تاویل کی جانب گامزن ہے۔

دوسری جانب روسی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ جس مقام تپش تھی وہاں ہیلی کاپٹر کا ملبہ نہیں مل سکا تھا۔

روسی میڈیا کے مطابق ایرانی حکام نےتپش کی جگہ کا جائزہ لیا مگر وہاں ہیلی کاپٹر کا ملبہ نہیں ملا ہے۔

ایران کے نائب صدر محسن منصوری نے کہا ہے کہ جو بات امید دلاتی ہے وہ یہ کہ ہیلی کاپٹر کے ایک مسافر اور عملے کے ایک شخص سے رابطہ ہوا ہے، اس سے لگتا ہے کہ واقعہ کی سنگینی انتہائی زیادہ نہیں۔

اس سے پہلے یہ اطلاعات آئی تھیں کہ ایرانی حکام نے صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر کریش ہونے کےمقام کا تعین کرلیا ہے۔

ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر خراب موسمی حالات میں دیزمر جنگل میں کریش ہوا، حادثہ ضلع اُوزی اور پیر داؤد قصبے کےدرمیانی علاقے میں پیش آیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے کی وجہ شدید دھند اور بارش کو قرار دیا گیاہے۔ پرواز کے آدھے گھنٹے بعدصدارتی ہیلی کاپٹر کا دیگر 2 ہیلی کاپٹروں سے رابطہ منقطع ہوا۔

واضح رہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر میں صدر رئيسی کے ساتھ ایرانی وزير خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذر بائيجان کے گورنر مالک رحمتی اور ایرانی سپریم لیڈر کے ترجمان بھی سوار تھے۔

مزید خبریں :