25 مئی ، 2024
اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا (کے پی) علی امین گنڈاپور کا کہنا ہےکہ آج ایس آئی ایف سی اجلاس میں آرمی چیف سے دو بار بات ہوئی لیکن جو بات کرنا تھی اس کا ماحول نہیں تھا۔
ایس آئی ایف سی اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈيا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان کا معاملہ پہلے نمبر پر ہے، اس معاملے پر بات چیت الگ سے شروع ہے، جب ویسے ہی بات کرنے کا موقع مل رہا ہے تو ایسی جگہ پر بات کرنے کی ضرورت نہیں جہاں نہ ماحول نہ تھا، نہ موقع تھا اور دیگر لوگ بھی موجود تھے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کے لیے بات چیت کرنےکو تیار ہیں، ان سے ملاقات بھی کی جاسکتی ہے، بہت جلد بہتر رزلٹ ملیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی کا ایجنڈا الگ تھا، باہر سے کسی ملک کی سرمایہ کاری آتی ہے تو ویلکم کریں گے، اجلاس میں فاٹا پاٹا میں ٹیکس کی مخالفت کی اور صوبے کے تحفظات سے آگاہ کیا، وفاق صوبے کے فنڈز فوری جاری کرے، عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہر حد تک جائيں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے واجبات ادا نہ کیےگئے تو پھر زیادتی ہوگی،عوام پر اپنے طریقے سے ٹیکس لگائیں گے، بجٹ بہترین پیش کیا ہے، عوام کا حق بنتا تھا ہم نے ریلیف دیا ہے، ہمارے پاس وژن بھی ہے اور کام کرنا بھی جانتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کا رویہ ٹھیک نہیں ہے، اس کے لوگ اپنی حکومت کو بدنام کر رہے ہیں، پنجاب حکومت ایسے کام نہ کرے جو اس کے دائرہ اختیار میں نہیں۔