27 مئی ، 2024
قومی وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن ضرورت پڑنے پر کپتان بابر اعظم کے نائب سے متعلق فیصلہ کر سکتے ہیں۔
قومی ٹیم کی 7 رکنی سلیکشن کمیٹی کے 6 ممبران نے دورہ یورپ کے لیے کسی بھی کھلاڑی کو نائب کپتان کرنے کے فیصلے کی مخالفت کی جس کی وجہ سے کسی بھی کھلاڑی کو نائب کپتانی کی پیشکش نہیں کی گئی لیکن اس کے باوجود سوشل میڈیا پر مختلف نام زیر گردش ہیں۔
پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی کے معاملات سے جڑے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 6 رکنی سلیکشن کمیٹی کی جانب سے قومی ٹیم کی کپتانی اور نائب کپتانی کے معاملے کو غلط طریقے سے ہینڈل کیے جانے کی وجہ سے موجودہ سلیکشن کمیٹی نے دورہ یورپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے کسی بھی کھلاڑی کو بابر اعظم کا نائب مقرر نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور کسی بھی کھلاڑی کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے نائب کپتانی کی پیشکش نہیں کی گئی۔
ذرائع کے مطابق سلیکشن کمیٹی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور ان کے ساتھ موجود ٹیم مینجمنٹ ضرورت پڑنے پر کسی کو بھی نائب کپتان بنا سکتے ہیں، بابر اعظم کے گراؤنڈ چھوڑنے کی صورت میں گیری کرسٹن کے پاس تمام تر اختیارات ہیں کہ وہ جسے چاہیں نائب مقرر کر دیں۔
ایک اور ذرائع نے بتایا کہ جب شاہین آفریدی کو نیوزی لینڈ کے خلاف 5 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز سے قبل کپتانی سے ہٹایا گیا تو ایک ٹیم آفیشل نے ان سے رابطہ کر کے ناب کپتانی سے متعلق بات چیت کی تھی۔
اس وقت پیدا ہونے والی صورتحال کو لیکر سلیکشن کمیٹی کے ایک ممبر کی جانب سے یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ معاملے کو ختم کرنے کے لیے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں شاہین آفریدی کو نائب کپتانی دینی چاہیے لیکن باضابطہ طور پر شاہین آفریدی کو ٹیم انتظامیہ کی جانب سے ایسی کوئی پیشکش نہیں کی گئی تھی۔