28 مئی ، 2024
کراچی میں لوڈشیڈنگ کے خلاف صارفین نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
لوڈشیڈنگ سے تنگ ایک دکاندار نے کہا کہ کےالیکٹرک بجلی نہیں دیتی اورگاہک کولڈڈرنک مانگتے ہیں، بجلی نہیں ہے لیکن بل ایسے آرہے ہیں جیسے ہمارے پاس خزانے ہیں،لائٹ نہ ہونے کےسبب کاروبار ٹھپ ہے۔
دکاندار نے کہا کہ بل میں بھاری ٹیکس ہیں اس کےباوجود شہری بجلی سےمحروم ہیں۔
لوڈشیڈنگ سے متاثرہ خاتون نے کہا کہ ضروری نہیں کسی کوگولیوں اورخنجرسےمارا جائے، ہزاروں کے بل دے کر بجلی بھی نہیں ملتی، کراچی والے صرف تباہ اور برباد ہونے کے لیے ہیں۔
خاتون نے کہا کہ آٹھ دس گھنٹے کی بات نہیں پورا دن بجلی بند رہتی ہے، کراچی پسماندہ ملک کےکسی دیہات سے بھی بدتر ہوچکا ہے، بچوں کےامتحانات ہیں لیکن بجلی بندکرتےہوئے شرم نہیں آتی۔
ایک اور صارف نے کہا کہ نارتھ کراچی سیکٹر فائیو ڈی میں 12سے14گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔
صارف نے کہا کہ آزاد کشمیر کی طرح اپنےحق کے لیے نکلنا ہوگا۔
کے الیکٹرک کا ردعمل:
کے الیکٹرک کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فیڈرپربجلی چوری یا نادہندہ صارفین ہوں گے تو لوڈشیڈنگ ہوگی۔