31 مئی ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے آفیشل اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی 1971 سے متعلق ویڈیو پر پی ٹی آئی مشکل میں آگئی۔
بانی پی ٹی آئی کے اکاؤنٹ سے سابق بنگلادیشی وزیراعظم شیخ مجیب اور سابق صدر پاکستان یحییٰ خان سے متعلق ویڈیوپوسٹ کرنے کے معاملے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے وضاحتیں دینے کی نوبت آگئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور علی محمد خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو تو اس بارے میں کچھ نہیں پتا۔
سابق وزیر مملکت اور رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے 71ء سے متعلق ویڈیو سے بانی پی ٹی آئی کو لاتعلق قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر ہونے والی ویڈیو کا علم ہی نہیں ہے، 1971 سے 2018 تک کے حالات دوبارہ نہ پیدا کیے جائیں۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ آئندہ بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جو بھی مواد شیئر ہو گا وہ ان کی مرضی کے بغیر نہیں ہو گا۔
ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے کہا کہ مجھے بھی کچھ نہیں پتا، اکاؤنٹ تو امریکا سے چلتا ہے تاہم اب زین قریشی نے نیا پنڈورا بکس کھول دیا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے زین قریشی کا کہنا تھاکہ ’ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ خان صاحب کے اکاؤنٹ کو باہر سے کوئی کررہا ہے اور یا کوئی اور ہو رہا ہے، عمران خان پابند سلاسل ہیں وہ اپنا اکاؤنٹ خود تو نہیں کرسکتے تو پارٹی کو کرنا پڑتا ہے اور پارٹی ہی خان صاحب کی ٹوئٹس کرتی ہے، ان کی اپروول سے کرتی ہے، ان کی انڈوسمنٹ سے کرتی ہے، اس میں ایسی کوئی دو رائے نہیں ہے، اب اس کو جتنا کھینچ لیں بال کی کھال اتار لیں وہ ان کی مرضی ہے‘۔
اس موقع پر اینکر نے سوال کیا کہ’آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ ٹوئٹر پر جو آتا ہے وہ خان صاحب کی ہدایات پر آتا ہے اور پارٹی پالیسی ہوتی ہے؟ اس پر زین قریشی نے جواب دیا کہ بالکل ایسا ہی ہے‘۔
دوسری جانب گزشتہ روز وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم معاملے کی تحقیقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچی تھی تاہم عمران خان نے ایف آئی اے ٹیم کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر ویڈیو پر جواب دینے سے انکار کر دیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی اے نے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم سے کہا تھا کہ وہ اپنے وکلا کے بغیر شامل تفتیش نہیں ہوں گے۔
وہیں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس بھی آج طلب کرلیا گیا ہے جس میں متنازع ٹوئٹ پر مشاورت کی جائے گی۔