08 جون ، 2024
کراچی میں سکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے کچرا چننے والے نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نارتھ کراچی کے علاقے میں گزشتہ روز سکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان کے قتل کا مقدمہ والد کی مدعیت میں داخل کرلیا گیا ہے۔
گارڈ کی فائرنگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج جیونیوز نے حاصل کرلی، فوٹیج میں سکیورٹی گارڈ رمضان کو اسلحے سمیت فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، ملزم سکیورٹی گارڈ رمضان فوٹیج میں فائرنگ کے بعد اسلحہ تھامے بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
پولیس کے مطابق مدعی مقدمہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ اور اس کا بیٹا کچرا چننے کیلئے نارتھ کراچی سیکڑ الیون اے گئے تھے، وہ نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے بیٹے کو اسی مقام پر چھوڑ کر مسجد چلا گیا۔
مقتول نوجوان کے والد کا کہنا تھا کہ نماز پڑھ کر واپس آیا تو بیٹے کے پیٹ میں گولی لگی ہوئی تھی اور وہ زمین پر پڑا تھا، زخمی بیٹے نے بتایا کہ سکیورٹی گارڈ نے گولی ماری اور فرار ہوگیا۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ شہریوں نے انہیں بتایا کہ بیٹے کو گولی مار کر فرار ہونے والا رمضان نامی گارڈ سکیورٹی کمپنی میں ملازمت کرتا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ نجی کمپنی نے غیر تربیت یافتہ گارڈ بھرتی کیے ہوئے تھے، پولیس نے نجی سکیورٹی کمپنی کے تین ذمہ داروں کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ فرار گارڈ رمضان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔