11 جون ، 2024
کراچی: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے) کی جانب سے عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں شہریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ایف آئی اے کی ابتدائی رپورٹس کے مطابق ان واقعات میں سائبر کرمنل خواتین کے واٹس ایپ اکاؤنٹس کو خاص طور پر نشانہ بنا رہے ہیں، سائبر کرمنل خواتین کے واٹس ایپ اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں اور بعدازاں ان کی ذاتی معلومات بشمول چیٹ، تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے ان کا استحصال کرتے ہیں۔
سائبر کرمنلز آپ کے واٹس ایپ اکاؤنٹ تک کیسے رسائی کرسکتے ہیں؟
سائبر کرمنلز واٹس ایپ اکاؤنٹس تک غیر مجاز رسائی حاصل کرنے کے لیے جدید طریقوں کا استعمال کر رہے ہیں، جن میں فشنگ اور سوشل انجینئرنگ شامل ہیں۔
فشنگ کی حکمت عملی اکثر دھوکہ دہی کے پیغامات پر مشتمل ہوتی ہے جو صارفین کو ذاتی معلومات ظاہر کرنے یا بدنیتی پر مبنی لنکس پر کلک کرنے پر مائل کرتی ہیں، ایسے حملوں میں بنیادی طور پر خواتین صارفین کو نشانہ بنایا جاتا ہے جس سے ان کی ذاتی معلومات، تصاویر اور گفتگو تک رسائی حاصل کی جاتی ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق سائبر کرمنلز پھر ان ہیک شدہ اکاؤنٹس کو نامناسب مواد کی اشاعت اور فراڈ کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
حفاظتی اقدامات
ایف آئی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات کر کے آپ اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
ایف آئی اے کی جانب سے شہریوں کو بتایا گیا ہے کہ واٹس ایپ سیٹنگز میں ٹو اسٹیپ ویری فکیشن کو فعال کریں، ٹو اسٹیپ ویری فکیشن ایک اضافی حفاظتی پرت فراہم کرتا ہے جو آپ کے اکاؤنٹ کو غیر مجاز رسائی سے بچانے میں مدد کر سکتا ہے۔
غیر متعلقہ/ اجنبی نمبرز کے ذریعہ بھیجے گئے پیغامات، تصاویر، ویڈیوز یا فائلز کو اوپن کرنے سے گریز کریں، یہ پیغامات اکثر اسپام لنکس یا فائلوں پر مشتمل ہو سکتے ہیں جو آپ کے موبائل فون کو نقصان پہنچا سکتے ہیں یا آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
اپنی ذاتی معلومات تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے اپنی واٹس ایپ پرائیویسی کی سیٹنگز کا باقاعدگی سے جائزہ لیں اور ان کو اپ ڈیٹ کریں، اگر آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہو جائے تو فوری طور پر ایف آئی اے کی ہیلپ لائن 1991 پر رابطہ کریں یا قریبی ایف آئی اے سرکل کا وزٹ کریں۔
اپنے اکاؤنٹ پر کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے اور مناسب حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کرنے کے لیے واٹس ایپ ہیلپ سے رابطہ کریں۔
اپنے اکاؤنٹ کے ہیک ہونے کی اطلاع اپنے قریبی دوستوں، خاندان کے افراد اور اپنے ساتھ کام کرنے والے ساتھیوں کو دیں تا کہ وہ کسی بھی ممکنہ فراڈ سے بچ سکیں۔