12 جون ، 2024
پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی بجٹ 25-2024 کو ’زہرِقاتل بجٹ' کا نام دے دیا۔
پی ٹی آئی کے مطابق وفاقی بجٹ 25-2024 تضادات کا مجموعہ ہے، بجٹ عوام، روزگار اور معاشی ترقی کےخلاف ہے، حالیہ بجٹ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے جس میں حکومت کی کوئی منشاء شامل نہیں۔
ترجمان نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا گیا، ورلڈ بینک کے مطابق شرح نمو 2.4 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگی۔
ترجمان تحریک انصاف کے مطابق 12 فیصد شرح مہنگائی کا ہدف بجٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے غیرحقیقی ہے، بجٹ میں عوام پر ٹیکسز کی بھرمار سے مہنگائی کا طوفان آئے گا اور برآمدکنندگان پرٹیکس چھوٹ کے خاتمے سے برآمدات بری طرح متاثرہوں گی۔
تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ رئیل اسٹیٹ کے شعبے پر ٹیکس میں اضافے سے مارکیٹ میں خوف وہراس پھیلےگا، اس سے نقد رقم کے ذریعے لین دین کی حوصلہ افزائی ہوگی، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی سے تنخواہ دار طبقے کا گلا گھونٹ دیاگیا ہے، زراعت پیکج کیلئے دعوے کے برعکس محض 5 ارب روپے مختص کرنا مذاق ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 22 سے 25 فیصد اضافہ سمجھ سےبالاہے، پیٹرولیم لیوی میں 80 روپے تک اضافہ کرنا عوام پرمزید بوجھ ڈالنےکی ایک اورکوشش ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2024-25 کیلئے 85 کھرب خسارے پر مشتمل 188 کھرب 87 ارب سے زائد کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا ہے۔
12 ہزار ارب سے زائد ٹیکس کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔