کھیل

بھارت والا میچ ہمارے ہاتھ میں تھا، پلاننگ تھی مگر عمل نہیں کرسکا تھا: عماد وسیم

بھارت والا میچ ہمارے ہاتھ میں تھا، پلاننگ تھی مگر عمل نہیں کرسکا تھا: عماد وسیم
ہمیں اس موقع پر آنا ہی نہیں چاہیے تھا کہ اگر مگر کا شکار ہوں، ہم نے اچھا نہیں کھیلا، ٹورنامنٹ سے باہر ہونا بنتا تھا، قومی کرکٹر کی پریس کانفرنس— فوٹو: رپورٹر

پاکستان کرکٹ ٹیم کے آلراؤنڈر عماد وسیم نے کہا ہے کہ بھارت والا میچ ہمارے ہاتھ میں تھا، ہارنا نہیں چاہیے تھا،  پلاننگ تھی مگر اس پر عمل نہیں کرسکا تھا، وہ میچ مجھے فنش کرنا چاہیے تھا۔

فلوریڈا کے شہر لاڈرہل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عماد وسیم کا کہنا تھاکہ ہم نے ٹورنامنٹ اچھا نہیں کھیلا، پلیئرز کیلئے کڑا وقت ہے، کل کا میچ بھی انٹرنیشنل میچ ہے، اس کو آسان نہیں لیں گے۔

پاک بھارت میچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ موسم آپ کے کنٹرول میں نہیں، بارش کی وجہ سے میچز کا متاثر ہونا مایوس کن ہے، بھارت والے میچ میں پلان تھا اس کو آخر تک لے کر جانا تھا، میں پلان کے تحت کھیلنے کی کوشش کررہا تھا مگر اس پر عمل نہ کرسکا، 17 ویں اوور میں کم رن ہونا مایوس کن تھا۔

ان کا کہنا تھاکہ مایوس ہوں کہ اس میچ میں عوام کی توقعات پر پورا نہ اترا ، اس کا افسوس رہے گا، وہ ایک برا دن تھا ایسا برا دن ہو جاتا، پلاننگ تھی مگر اس پر عمل نہیں کرسکا تھا، وہ میچ مجھے فنش کرنا چاہیے تھا۔

عماد وسیم کا کہنا تھاکہ ایک یا دو پلیئرز کا قصور نہیں، بطور ٹیم ہارے ہیں، بھارت والا میچ ہمارے ہاتھ میں تھا، ہارنا نہیں چاہیے تھا، ابھی کل کا میچ باقی ہے، مستقل کا بعد میں سوچیں گے، جو کروں گا سب کے سامنے اعلان کروں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت والے میچ میں 100 فٹ تھا اس لیے ہی کھیلا تھا، جب میچ ہارتے تو لوگ باتیں کرتے ہیں، میڈیا میں کچھ ایسی باتیں ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں، میں نے پوری توجہ کے ساتھ کرکٹ کھیلی، پلان پر عمل نہ پوسکا، یہ میرے انٹرنیشنل کرکٹ کا سب سے مایوس کن لمحہ ہے، جو ہماری ٹیم ہے، اس کا امریکا سے ہارنا ناقابل قبول ہے۔

قومی کرکٹر کا کہنا تھاکہ ہمیں اس موقع پر آنا ہی نہیں چاہیے تھا کہ اگر مگر کا شکار ہوں، ہم نے اچھا نہیں کھیلا، ٹورنامنٹ سے باہر ہونا بنتا تھا، ہم بطور ٹیم ڈیلیور نہیں کرسکے، میری نظر میں ہماری شکست کی وجہ ہمارا مائنڈ سیٹ بنا، ناکامی کا خوف ذہن سے نکال کر کچھ نئے کی کوشش کرنا ہوگا، اصل بات مائنڈ سیٹ کی ہے، دیگر ٹیموں نے بھی سوچ بدلی ہے، ہم پیچھے اس لیے گئے ہیں کہ ہمارا وہ مائنڈ سیٹ ان جیسا نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں گیم کھیلنے کے طریقہ کار کو دیکھنا ہوگا، آگے بڑھنے کیلئے ہمیں مجموعی طور پر اپنی گیم حکمت عملی کو ٹھیک کرنا ہوگا، پاکستان کرکٹ ٹیم کے ساتھ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ یوں ہارے، برا ہوا لیکن ممکن ہو کہ یہ اہم ہو تاکہ ہم وائٹ بال کرکٹ کی بہتری کی جانب سوچیں۔

عماد وسیم کا کہنا تھاکہ ہم بھی انسان ہیں، ہم سے غلطیاں ہوتی ہیں، اگر چیئرمین نے کہا ہے کہ سرجری کی ضرورت ہے تو وہ کریں گے۔

واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے میگا ایونٹ میں ٹیم پاکستان کی کہانی تین میچز کھیل کر ہی تمام ہوچکی ہے، اب پاکستان کا آئرلینڈ سے اتوار کو ہونے والا میچ رسمی کارروائی بن کر رہ گیا۔

پاکستان کو امریکا اور بھارت سے ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔

لارڈر ہل میں بارش پاکستانیوں کی امیدیں بہا کر لے گئی، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں امریکا اور آئرلینڈ کا میچ منسوخ ہوگیا جس کے بعد پاکستان ورلڈ کپ سے باہر ہوگیا۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ اے سے بھارت کے ساتھ امریکا نے سپر 8 مرحلے کیلئے کوالیفائی کرلیا۔

مزید خبریں :