20 جون ، 2024
پشاور: وزیراعلیٰٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پورکی فیڈرز بحال کرانے اور نیشنل گرڈ کی بجلی روکنے کی دھمکی کے باوجود صوبے کے مختلف شہروں میں 12 گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ بدستور جاری ہے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے از خود مقرر کیے گئے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ کے حکم پر ان کے اپنے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی عمل نہ ہوا۔
مردان میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف پی ٹی آئی کارکنوں نے مالاکنڈ روڈ پر واپڈا دفتر کے سامنے دھرنا دیا جب کہ پشاور میں بھی شہری بجلی کی لوڈشیڈنگ سے پریشان نظر آئے۔
نوشہرہ میں آج سنی اتحاد کونسل کے ایم این اے ذوالفقارخان نے کارکنوں کے ہمراہ پبی اور تاروجہ گرڈاسٹیشن پر دھاوا بول کر 12 فیڈرزکی بجلی زبردستی بحال کرادی جس پر پیسکو حکام نے رکن قومی اسمبلی کےخلاف مقدمہ درج کرانے کےلیے پولیس کو مراسلہ لکھ دیا۔
دوسری جانب ترجمان پیسکو کا کہنا ہے کہ زیادہ نقصان والے فیڈرز پر زیادہ لوڈشیڈنگ ناگزیرہے۔
یاد رہے وزیر اعلیٰ کے پی کی جانب سے بجلی فیڈرز بحال کرانے اور نیشنل گرڈ کی بجلی بند کرنے کی دھمکی کے بعد گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور علی امین گنڈاپور کے درمیان دو روز میں لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر مشاورت اور مذاکرات پر اتفاق کیا گیا تھا۔