Time 25 جون ، 2024
پاکستان

کراچی کی جھلساتی گرمی میں 14 گھنٹے بجلی غائب ہونا معمول بن گیا، پانی کی فراہمی بھی بند

کراچی کی جھلساتی گرمی میں 14 گھنٹے بجلی غائب ہونا معمول بن گیا، پانی کی فراہمی بھی بند
ہیٹ اسٹروک سے درجنوں ہلاکتیں ہوئیں جس کا ریکارڈ میت خانوں میں بھی موجود ہے، بجلی اور پانی کی عدم فراہمی کے خلاف عوامی احتجاج کے دوران سڑکیں بند کی گئیں جس سے ٹریفک جام ہوگیا— فوٹو: فائل/ 24 جون پی پی آئی

کراچی آج بھی گرمی سے جھلستا رہا اور بلا کی گرمی میں 12 سے 14 گھنٹے بجلی غائب ہونا معمول بن گیا جبکہ شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی کی فراہمی بھی کئی روز سے بند ہے۔ 

کراچی میں اس ہفتے گرمی کا پارہ 40 سے 43 ڈگری تک گیا جبکہ اس کی شدت 52  سینٹی گریڈ تک محسوس کی گئی۔ 

ایسے میں پانی اور بجلی وہ نعمتیں تھیں جو شہریوں کو موسم کی ہولناکی سے بچا سکتی تھیں مگر ستم یہ ہوا کہ بیشتر علاقوں میں بجلی 12 سے 14 گھنٹے اور پانی کئی دن سے غائب ہے جس کا پہلا نتیجہ یہ نکلا کہ ہیٹ اسٹروک سے درجنوں ہلاکتیں ہوئیں جس کا ریکارڈ میت خانوں میں بھی موجود ہے۔

گلشن اقبال، فیڈرل بی ایریا، گلستان جوہر، نارتھ ناظم آباد، لانڈھی،کورنگی، ملیر اور شہر کے دیگر علاقوں میں پانی کی بندش کا سلسلہ عید الاضحیٰ سے جاری ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ لائنوں میں پانی نہیں آرہا مگر واٹر بورڈ ہائیڈرنٹس کے ذریعے کروڑوں روپے یومیہ کے حساب سے پانی فروخت کررہا ہے۔ اس صورتحال پر مشتعل شہری سخی حسن پر واقع ہائیڈرنٹ پہنچے اور احتجاجاً واٹر ٹینکرز کے والو کھول دیے۔

دوسری جانب بجلی اور پانی کی عدم فراہمی کے خلاف رضویہ، لائنز ایریا، گرو مندر، نارتھ کراچی، موسیٰ کالونی سمیت کئی علاقوں میں عوامی احتجاج کے دوران سڑکیں بند کی گئیں جس سے ٹریفک جام ہوگیا۔

شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت، کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ سمیت متعلقہ اداروں نے شہر میں بنیادی سہولتوں کی بلا تعطل فراہمی یقینی نہ بنائی تو صورتحال قابو سے باہر ہوجائے گی۔

مزید خبریں :