26 جون ، 2024
وزیردفاع خواجہ آصف نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ امریکا میں الیکشن کا سال ہے، پاکستان تحریک انصاف نے اُکسا کر پاکستان کے خلاف قرارداد منظور کروائی۔
جیو نیوز سے گفتگو میں خواجہ آصف کا کہناتھاکہ پی ٹی آئی سے پارلیمنٹ میں اور عوام کی عدالت میں پوچھ سکتے ہیں، امریکاسے پوچھتاہوں پچھلے 100 سال میں کتنی جمہوری حکومتوں کا تختہ الٹا ہے؟
انہوں نے کہا کہ امریکا نے کتنے فوجی انقلابات کی سرپرستی کی ہے؟ ویتنام، جنوبی امریکا اور مشرق وسطی میں کروڑوں افراد اپنی جان سےگئے، ہنستے بستے معاشروں کو اجاڑ دیا گیا، لیبیا، عراق، شام جیسے ممالک اجڑ گئے، فلسطینیوں کا جو قتل عام ہورہاہے اس کا سب سے بڑا سہولت کار امریکا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ اس قسم کے مطالبات سے پہلے امریکا کو جمہوریت کےلیے اپنا 100 سالہ ریکارڈ دیکھناچاہیے، امریکا سپر پاور ہے، یہ چیزیں انہیں زیب نہیں دیتیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ 2020 کےانتخابات میں بائیڈن منتخب ہوا توٹرمپ نےماننےسےانکارکیا، امریکا پہلے اپنے انتخابات کو شفاف بنائے پھر دوسروں پرالزام لگائے۔
بعدازاں پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ امریکا کو کوئی حق حاصل نہیں کہ پاکستان کے معاملات میں دخل اندازی کرے۔
انہوں نے کہاکہ یہ کل تک امریکا کوایبسولیوٹلی ناٹ کہتے تھے اور آج جشن منا رہے ہیں، ہم امریکی جنگوں میں ساتھ دینے کے نتائج بھگت رہے ہیں اور پی ٹی آئی والوں کوآج امریکا سے محبت یاد آگئی ہے کل تک اس پرحکومت گرانے کے الزامات لگاتے تھے، پی ٹی آئی کی وفاداریاں کس کے ساتھ ہیں؟
خیال رہےکہ امریکی ایوان نمائندگان نے پاکستان کے عام انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
امریکی ایوان نمائندگان سے 7 کے مقابلے میں 368 ووٹوں سے منظور نان بائنڈنگ قراراداد میں کہا گیا ہے کہ 8 فروری کے الیکشن میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کے دعوؤں کی آزادانہ اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔
امریکی حکومت اس نان بائنڈنگ قرارداد پر عمل کرنے کی پابند نہیں ہے۔