Time 28 جون ، 2024
پاکستان

قومی اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کیخلاف قرارداد منظور، سنی اتحاد کی مخالفت

قومی اسمبلی نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظورکرلی تاہم سنی اتحاد کونسل نے قرارداد کی مخالفت کی۔

قومی اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد پیش کی گئی۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے انتخابات میں کروڑوں پاکستانیوں نے ووٹ دیے ہیں اور امریکی قرارداد مکمل طور پر حقائق پر مبنی نہیں۔

قرارداد کے متن کے مطابق پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے، پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کو غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینی چاہیے۔

قرارداد میں کہا ہے کہ ایوان چاہتا ہے کہ پاک امریکا تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہوں۔

قومی اسمبلی نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظورکی تاہم سنی اتحاد کونسل نے قرارداد کی مخالفت کی اور ایوان میں شدید نعرے بازی کی۔

سنی اتحاد کونسل کے ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور سائفر سائفر اور شیم شیم کے نعرے لگائے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ایوان میں اچھال دیں۔

قبل ازیں  وزیردفاع خواجہ آصف نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر پیش قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہناتھا کہ میں نےکہا افغانستان سے دہشت گردی ہوئی تو جواب دیں گے، عوام اور ملک کی حفاظت کےلیے ہمیں حق ہےکہ اس کا جواب دیں۔

خیال رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی ایوان نمائندگان نے قرار داد منظور کی تھی جس میں پاکستان کے عام انتخابات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیاتھا۔

امریکی ایوان نمائندگان سے 7 کے مقابلے میں 368 ووٹوں سے منظور نان بائنڈنگ قراراداد میں کہا گیا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کے دعوؤں کی آزادانہ اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔

امریکی حکومت اس نان بائنڈنگ قرارداد پر عمل کرنے کی پابند نہیں ہے۔

پاکستان نے ردعمل میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کو پاکستان میں انتخابی عمل سے نامکمل واقفیت کا نتیجہ قرار دیا تھا۔

مزید خبریں :