Time 04 جولائی ، 2024
دنیا

برطانوی عام انتخابات: برطانوی پاکستانی وکیل لیبر رہنما کیئر اسٹارمر سے مقابلہ کریں گی

برطانوی عام انتخابات: برطانوی پاکستانی وکیل لیبر رہنما کیئر اسٹارمر سے مقابلہ کریں گی
کنزرویٹو پارٹی نے سابق وکیل سرکیر اسٹارمر کو چیلنج کرنے کے لیے وکیل مہرین ملک کو ٹکٹ دیا ہے جو آخری بار لندن کی اسی نشست سے جیتے تھے/ فائل فوٹو

لندن: برطانیہ میں آج قبل از وقت ہونے والے عام انتخابات کےلیے ووٹنگ جاری ہے، انتخابات میں برطانوی پاکستانی وکیل مہرین لیبر رہنما کیئر اسٹارمر سے مقابلہ کریں گی۔ 

کنزرویٹو پارٹی کی مہرین ملک آج ہونے والے  انتخابات میں  سینٹرل لندن کے حلقے سے لیبر رہنما اور وزیر اعظم بننے کی امید رکھنے والے سر کیر اسٹارمر سے مقابلہ کر رہی ہیں جس کا مقصد اسٹارمر کو اگلی حکومت کی قیادت کرنے کے لیے 10ڈاؤننگ سٹریٹ میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔ 

کنزرویٹو پارٹی نے سابق وکیل سرکیر اسٹارمر کو چیلنج کرنے کے لیے وکیل مہرین ملک کو ٹکٹ دیا ہے جو آخری بار لندن کی اسی نشست سے جیتے تھے اور اب اسے دوبارہ جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ پولز سے پتہ چلتا ہے کہ لیبر اگلی حکومت بنانے کے لیے بھاری اکثریت کی طرف بڑھ رہی ہے۔

کیر اسٹارمر کو اہم چیلنج لاہور میں پیدا ہونے والی مہرین ملک کی جانب سے آیا ہے جو کہ سینیٹ کے سابق چیئرمین وسیم سجاد کی بھانجی، بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر شاہد ملک کی بیٹی اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج کی پوتی ہیں۔

جیو اور جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے مہرین ملک نے کہا کہ ہالبورن اینڈ سینٹ پینکر کے اس حلقے سے انتخابی دوڑ میں شامل ہونے کا مقصد سر کیئر کو الیکشن میں شکست دینا ہے اور مجھے فخر ہے کہ مجھے کنزرویٹو پارٹی نے  امیدوار چن کر  مجھے  یہ موقع فراہم کیا۔

مہرین ملک نے کہا کہ  یہ مقابلے کیلئے ایک مشکل سیٹ ہے، میں لندن کی رہائشی ہوں اور جب میں بیرسٹر بننے کےلیے  یہاں آئی تو اسی حلقے میں نے رہائش اختیار کی، مجھے مقامی مسائل کا بخوبی علم ہے اور میں جانتی ہوں کہ میں انہیں حل کر سکتی ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسٹارمر کہتے ہیں کہ انہیں حلقے کے عوام کی فکر ہے لیکن یہ صرف الفاظ تک ہی محدود ہیں کیونکہ جب میں نے اپنی روزانہ کی الیکشن مہم کے دوران گھر گھر جا کر رابطہ کیا اور رہائشیوں سے مقامی مسائل پر گفتگو کی تو علم ہوا کہ وہ اس حلقے سے مکمل طور پر لاتعلق اور  یہاں سے غائب رہے۔

مہرین ملک کا کہنا تھا کہ میں نے ہاؤسنگ، کاسٹ آف لیونگ اور جرائم و دیگر مسائل کے حوالے سے کام کیا جن سے لندن کے شہری متاثر ہیں، حقیقت یہ ہے کہ اس حلقے سے بطور امیدوار میرا چناؤ ظاہر کرتا ہے کہ کنزرویٹو پارٹی مسلمانوں اور پاکستانیوں کے ساتھ جڑی رہنا چاہتی ہے۔

مزید خبریں :