04 جولائی ، 2024
کوئٹہ: ٹرین کے سامنے آکر خودکشی کی کوشش کرنے والے اسکول ٹیچر عامر غوری کراچی میں دوران علاج انتقال کرگئے۔
ٹیچر عامر غوری نے 25 جون کو کوئٹہ میں ٹرین کے نیچے آکر خودکشی کی کوشش کی تھی۔
اہل خانہ کے مطابق ٹیچر عامرغوری کا علاج کراچی کے نجی اسپتال میں جاری تھا۔
کوئٹہ کے علاقے شہباز ٹاؤن کی ریلوے کراسنگ پر 25جون کو شہید شفیق احمد خان اسکول کے ٹیچر عامر غوری چمن جانے والی ٹرین کے زد میں آکر زخمی ہوگئے تھے۔
ٹرین کی ٹکر سے ان کا ایک پاؤں اور ہاتھ کٹ جانے سے وہ معذور ہوگئے تھے، ان کے اور ان کی اہلیہ کی جانب سے یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عامر غوری ایک بچی کو بچاتے ہوئے ٹرین کے سامنے آئے۔
ان کا مؤقف سامنے آنے پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے نہ صرف اسپتال جاکر ٹیچر کی عیادت کی بلکہ ان کا علاج کراچی کے نجی اسپتال میں کرانے اور ان کی اہلیہ کو ملازمت فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
تاہم حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے پر اسکول ٹیچر کے اس دعوے کی قلعی کھل گئی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عامر غوری خودکشی کی نیت سے بھاگ کر ٹرین کے سامنے آتے ہیں، اس وقت وہاں کوئی بچی موجود نہیں تھی۔
فوٹیج سامنے آنے کے بعد بجلی روڈ تھانے کی پولیس نے ریلوے پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل کی مدعیت میں عامر غوری کی خلاف خودکشی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی حقیقت سامنے آنے پر عامر غوری کے علاج کے علاوہ تمام اعلان کردہ مراعات واپس لینے کے احکامات دیے تھے۔