10 جولائی ، 2024
اسلام آباد: الیکشن ٹربیونل نے این اے 47 سے متعلق دھاندلی کیس میں الیکشن کمیشن سے فارم 45 اپ لوڈ ہونے کی ٹائمنگ کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سوال کیا کہ کیا پریزائیڈنگ افسر نے الیکشن مینجمنٹ سسٹم میں فارم 45 اپ لوڈ کیے یا وٹس ایپ سے فارم کی تصویر بھیجی؟
اس پر الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل ڈائریکٹرلاء نے جواب دیا کہ پریزائیڈنگ افسر نے ریٹرننگ آفیسر کو خود جاکر فارم 45 پہنچائے ہیں۔
اس موقع پر پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدوار شعیب شاہین نے کہا آر او نے کون سا رزلٹ کب اپ لوڈ کیا وقت بتایا جائے، الیکشن کمیشن ادارہ ہے پارٹی نہیں۔
جسٹس طارق محمود نے الیکشن کمیشن کے وکیل سےکہا کہ آپ اس کا ریکارڈ دے دیں اس میں کیا مسئلہ ہے؟ ریٹرننگ افسر پارٹی نہیں وہ کیوں یہ ریکارڈ نہیں دے رہے ہیں۔
بعد ازاں ٹربیونل نے الیکشن کمیشن سے فارم 45 اپ لوڈ ہونے کی ٹائمنگ کا ریکارڈ طلب کرلیا۔