12 جولائی ، 2024
اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کا کہنا ہے افغانستان کا سب سے بڑا دہشتگرد گروپ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ہے۔
یو این مانیٹرنگ گروپ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان طالبان کی جانب سے تحریک طالبان پاکستان کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے، ٹی ٹی پی کوافغان طالبان اور القاعدہ کے دھڑوں کی آپریشنل اور لاجسٹک سپورٹ حاصل ہے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں ٹی ٹی پی کے 6 سے ساڑھے 6 ہزار جنگجو موجود ہیں، افغان طالبان ٹی ٹی پی کے خطرے کو ختم کرنے میں ناکام ہے یا اس کا ایسا ارادہ نہیں ہے۔
یو این گروپ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغان طالبان، ٹی ٹی پی کو دہشتگرد گروپ تصور نہیں کرتے، ان کے آپس میں قریبی تعلقات ہیں، ٹی ٹی پی والے افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں کرتے ہیں، ٹی ٹی پی والے پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کے لیے افغانوں کو استعمال کرتے ہیں۔
مانیٹرنگ گروپ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی نے بتدریج پاکستان کے خلاف حملوں کی تعداد بڑھائی ہے، ٹی ٹی پی کارندوں کو مقامی جنگجوؤں کے ساتھ القاعدہ کیمپوں میں تربیت دی جارہی ہے، القاعدہ کی بڑھتی حمایت سے ٹی ٹی پی خطے کی سلامتی کیلئے خطرہ بن سکتی ہے۔
خیال رہے کہ حکومت پاکستان بارہا افغانستان کی عبوری حکومت کو یہ باور کروا چکی ہے کہ ٹی ٹی پی کے دہشتگرد پاکستان کے خلاف کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کر رہے ہیں، طالبان حکومت اپنے عہد کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے یا پھر ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو پاکستان کے حوالے کرے۔