12 جولائی ، 2024
اگر آپ خود کو ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے دائمی مرض سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو پراسیس گوشت کا استعمال محدود کر دیں۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ پراسیس گوشت کی مقدار میں محض 30 فیصد کمی لانے سے سالانہ ذیابیطس ٹائپ 2 کے ساڑھے 3 لاکھ سے زائد کیسز کی روک تھام ہوسکتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ پراسیس گوشت کا کم استعمال کرنے سے امراض قلب کے کیسز کی تعداد میں 92 ہزار 500 اور آنتوں کے کینسر کے کیسز کی تعداد 53 ہزار 300 تک کمی آسکتی ہے۔
درحقیقت پراسیس گوشت کے استعمال میں محض 5 فیصد کمی لانے سے بھی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
برطانیہ کی ایڈنبرگ یونیورسٹی اور امریکا کی نارتھ کیرولائنا یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ پراسیس گوشت میں چکنائی اور نمکیات کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ پراسیس کی بجائے تازہ گوشت کے استعمال کو ترجیح دینا چاہیے۔
اس تحقیق میں 8665 افراد کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا تھا۔
انہوں نے دریافت کیا کہ امریکا میں اوسطاً ہر فرد روزانہ 29 گرام پراسیس گوشت استعمال کرتا ہے جبکہ روزانہ 46.7 گرام تازہ گوشت استعمال کیا جاتا ہے۔
محققین کی جانب سے تیار کردہ ماڈل سے دریافت ہوا کہ روزانہ پراسیس گوشت کا استعمال 8.6 گرام تک محدود کرنے سے ذیابیطس جیسے مرض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے 2015 میں پراسیس گوشت کو کینسر کا خطرہ بڑھانے والا عنصر قرار دیا تھا۔
اسی طرح 2021 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ روزانہ 50 گرام پراسیس گوشت استعمال کرنے سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ 18 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
2022 میں اٹلی کی Naples Federico II یونیورسٹی کی تحقیق میں مختلف غذاؤں کے استعمال اور ذیابیطس کے خطرے میں اضافے یا کمی کے تعلق کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق کے دوران سرخ گوشت، سفید گوشت، پراسیس گوشت، مچھلی، زیادہ چکنائی والا دودھ، کم چکنائی والا دودھ، پنیر، دہی اور انڈوں کے جسم پر مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ روزانہ 100 گرام سرخ گوشت یا 50 گرام پراسیس گوشت سے ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ بالترتیب 20 اور 22 فیصد بڑھ جاتا ہے، جبکہ روزانہ 50 گرام سفید گوشت کھانے سے یہ خطرہ 4 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں 200 گرام دودھ روزانہ پینے سے یہ خطرہ 10 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
کم چکنائی والی دودھ کی مصنوعات کے استعمال سے اس خطرے میں 3 فیصد جبکہ دہی (100 گرام روزانہ) کھانے سے یہ خطرہ 6 فیصد تک کم ہوگیا۔
اس نئی تحقیق کے نتائج جرنل دی لانسیٹ پلانیٹری ہیلتھ میں شائع ہوئے۔