14 جولائی ، 2024
کالعدم دہشتگرد تنظیم ٹی ٹی پی پر اقوام متحدہ کی 15ویں رپورٹ سلامتی کونسل میں پیش کر دی گئی۔
سلامتی کونسل میں پیش رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو افغانستان میں افغان طالبان کی مکمل تائید اور حمایت حاصل ہے، پاکستان میں حملےکرنے کیلئے ٹی ٹی پی کوافغانستان کے طالبان حکمرانوں کی سرپرستی حاصل ہے۔
یو این رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو القاعدہ سے بھی آپریشنل اور لاجسٹک سپورٹ مل رہی ہے، افغانستان میں القاعدہ کے کارندے پاکستان میں حملوں کے لیے ٹی ٹی پی کی مدد کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے سے ساڑھے 6 ہزار کے درمیان جنگجو موجود ہیں، جنگجو افغان طالبان کی سرپرستی میں سرگرمیاں انجام دینے کے لیے پوری طرح سےآزاد ہیں۔
یو این سکیورٹی کونسل میں پیش کی گئی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو القاعدہ کے کیمپوں میں تربیت دی جا رہی ہے، کالعم ٹی ٹی پی نے ننگرہار، قندھار، کنڑ اور نورستان جیسے سرحدی صوبوں میں کیمپ بنا رکھے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کابل پاکستان کے لیے خطرہ بننے والے دہشتگرد گروپوں کے خلاف کارروائی کو تیار نہیں ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل یو این مانیٹرنگ گروپ نے بھی ٹی ٹی پی کے حوالے سے اس سے ملتی جلتی رپورٹ پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ٹی ٹی پی افغانستان میں پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے اور ٹی ٹی پی دہشتگردوں کے طالبان رہنماؤں کے ساتھ قریبی تعلقات بھی ہیں۔