15 جولائی ، 2024
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
گزشتہ روز لاہور پولیس نے اڈیالا جیل جاکر 9 مئی کے 12 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالی تھی جس کے بعد آج عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے کیس کی سماعت کی۔ تفتیشی افسران بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی، بانی پی ٹی آئی نے ویڈیولنک کے ذریعے پیشی کے دوران جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو پرتشدد احتجاج کا نہیں کہا، 9 مئی واقعات کی آزادانہ انکوائری کسی نے نہیں کروائی، سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی کہ 9 مئی واقعات پر آزادانہ انکوائری ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ گوجرانوالا میں مجھ پر جو حملہ ہوا، میں چاہتا تھا کہ فیصل نصیر پر ایف آئی آر ہو مگر پرچہ نہیں ہوا، اسلام آباد ہائیکورٹ سے سی سی ٹی وی فوٹیجزبھی غائب کردی گئی۔
عدالت نے وکلا صفائی اور پراسیکیوشن کے دلائل کے بعد جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کیا۔ بعدازاں جج خالد ارشد نے 9 مئی کے 12 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔
بانی پی ٹی آئی پر تھانا سرور روڈ میں 5 مقدمات، تھانا گلبرگ کے تین مقدمات میں جسمانی ریمانڈ دیاگیا۔
تھاناریس کورس، شادمان، مغلپورہ اورتھاناماڈل ٹاؤن کے ایک ایک مقدمے میں جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا۔