18 جولائی ، 2024
موجودہ عہد میں بچوں میں ذہنی امراض بشمول ڈپریشن اور انزائٹی کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور طبی ماہرین اسے اسمارٹ فونز یا دیگر اسکرینز کے استعمال سے منسلک کرتے ہیں۔
اب ماہرین نے دریافت کیا کہ بچوں کے اسکرین ٹائم میں کمی لانے سے ان کی ذہنی صحت کو نمایاں حد تک بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
یہ بات جرنل جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع تحقیق میں سامنے آئی۔
تحقیق میں 89 خاندانوں کو ایک کلینیکل ٹرائل کا حصہ بنایا گیا تاکہ معلوم ہوسکے کہ اسمارٹ فونز کے سامنے کم وقت گزارنے سے ذہنی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس سے قبل ہونے والے تحقیقی کام میں دریافت کیا گیا تھا کہ جو بچے اپنا زیادہ وقت اسمارٹ فونز یا دیگر اسکرینوں کے سامنے گزارتے ہیں، ان میں مختلف ذہنی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس نئی تحقیق میں مجموعی طور پر 181 بچوں کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق سے قبل ان بچوں سے سوالنامے بھروا کر ان کی ذہنی صحت، عمومی رویوں اور شخصیت کے دیگر پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران 45 گھرانوں کے بچوں میں ڈیوائسز کے استعمال کو ہر ہفتے 3 گھنٹے تک محدود کرنے کی ہدایت کی گئی۔
2 ہفتوں کے بعد ان بچوں سے پھر سوالنامے بھروائے گئے تاکہ معلوم ہوسکے کہ ذہنی صحت پر میں کیا فرق آیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ اسمارٹ فونز کا استعمال محدود کرنے سے بچوں کی سماجی صلاحیتوں میں نمایاں بہتری آئی جبکہ شخصی رویے بھی بہتر ہوگئے۔
اسی طرح ان کی ذہنی صحت پر بھی نمایاں حد تک مثبت اثرات مرتب ہوئے۔
اس سے قبل دسمبر 2023 میں چین کی شنگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اسکرینوں (اسمارٹ فون، ٹی وی وغیرہ) کے سامنے گزارے جانے والے وقت اور بچوں کی ذہنی صحت کے مسائل کے درمیان تعلق موجود ہے۔
اس تحقیق میں 3 سے 6 سال کی عمر کے لگ بھگ 16 ہزار بچوں کے طبی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
تحقیق کے دوران دیکھا گیا تھا کہ اسکرین کے سامنے وقت گزارنے سے بچوں کی ذہنی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈیوائسز کے بہت استعمال سے بچوں میں ذہنی صحت کے مسائل کا خطرہ لگ بھگ دو گنا بڑھ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق اسمارٹ فون پر تعلیم سے متعلق مواد دیکھنے سے ذہنی صحت کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کا اسکرین کے سامنے گزارے جانے والے وقت میں کمی لانا ضروری ہے اور تعلیمی پروگرامز کو ترجیح دینی چاہیے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل JAMA Pediatrics میں شائع ہوئے۔