21 جولائی ، 2024
امریکی خلائی ادارے ناسا کے سائنسدانوں نے مریخ کی سطح پر پہلی بار خالص سلفر کو دریافت کیا ہے۔
یہ دریافت ناسا کے کیوروسٹی روور نے حادثاتی طور پر اس وقت کی جب اوہ یک چٹان پر سفر کررہا تھا۔
روور نے سلفر کے زرد کرسٹلز کو دریافت کیا اور بظاہر اس خطے میں یہ کرسٹلز کافی زیادہ تعداد میں موجود ہیں۔
یہ بالکل غیرمتوقع دریافت ہے۔
اگرچہ سلفر پر مبنی دھاتوں کا مشاہدہ زمین کے پڑوسی سیارے پر پہلے بھی ہوچکا ہے مگر خالص سلفر کو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔
ناسا کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ خالص سلفر بننے کا عمل محدود حالات میں ہی ہوتا ہے۔
بیان کے مطابق کیوروسٹی روور مریخ کے خطے Gediz Vallis میں سفر کر رہا تھا جب ایک حادثے سے ایک چٹان ٹوٹ گئی۔
سائنسدانوں کے خیال میں اس خطے میں زمانہ قدیم میں پانی بہتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ خالص سلفر سے بنے پتھروں کی دریافت ایسی ہے جیسے صحرا میں نخلستان کا ملنا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سلفر کو وہاں ہونا نہیں چاہیے تھا، ایسی ہی حیران کن اور غیر متوقع چیزیں سیاروں کی کھوج کو پرجوش بناتی ہیں۔
اس خطے میں زرد پتھروں کی دریافت کے بعد تحقیقی ٹیم نے روور کے روبوٹیک ہاتھ میں نصب کیمرے سے ان کی تصاویر لیں۔
روور نے قریبی چٹان سے ایک نمونہ بھی حاصل کیا۔
یہ روور ایسے آلات سے لیس ہے جو چٹانوں اور سطح کے تجزیے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
ناسا کے مطابق روور میں موجود الفا پارٹیکل ایکس رے اسپیکٹرو میٹر نے پتھروں میں سلفر کی موجودگی کی تصدیق کی۔