23 جولائی ، 2024
ڈپریشن موجودہ عہد کا عام ترین دماغی عارضہ ہے اور دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اس کا سامنا ہوتا ہے۔
مگر درمیانی عمر میں پھلوں کو زیادہ کھانے کی عادت سے آپ خود کو بڑھاپے میں ڈپریشن سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
یہ بات سنگاپور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور اور یونگ لو لین اسکول آف میڈیسن کی مشترکہ تحقیق میں بتایا گیا کہ اس وقت دنیا بھر میں بوڑھے افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور ان میں ڈپریشن کی مختلف علامات کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے۔
تحقیق میں یہ جائزہ لیا گیا تھا کہ درمیانی عمر کی غذائی عادات بڑھاپے میں دماغی صحت پر کیا اثرات مرتب کرتی ہیں۔
اس مقصد کے لیے تحقیق میں 14 ہزار کے قریب افراد کو شامل کیا گیا اور ان کی غذائی عادات کا جائزہ درمیانی عمر سے بڑھاپے تک لیا گیا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 20 سال کے اس عرصے میں جو افراد درمیانی عمر میں زیادہ پھلوں کااستعمال کرتے تھے، انہیں بڑھاپے میں ڈپریشن کی علامات کا کم سامنا ہوا۔
تحقیق کے مطابق آسانی سے دستیاب پھل جیسے مالٹے، کیلے، پپیتا، تربوز، سیب اور خربوزے وغیرہ زیادہ کھانے سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ پھلوں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس اور ورم کش اجزا سے جسم کے اندر ڈپریشن کا خطرہ بڑھانے والے تکسیدی تناؤ اور ورم میں کمی آتی ہے۔
دوسری جانب سبزیوں کے استعمال سے ڈپریشن کے خطرے پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔
محققین کے مطابق ہماری تحقیق کے نتائج سے پھلوں کے زیادہ استعمال کی اہمیت ثابت ہوتی ہے اور اس عادت سے عمر بڑھنے کے ساتھ لاحق ہونے والے ڈپریشن کا خطرہ بھی گھٹ جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روزانہ کچھ مقدار میں پھلوں کو کھانے سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ کم از کم 21 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ درمیانی عمر میں پھلوں اور سبزیوں کا استعمال عمومی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے اور طویل المعیاد بنیادوں پر مختلف امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔