21 جولائی ، 2024
خشک پھلوں یا میوہ جات کا استعمال کافی زیادہ ہوتا ہے مگر کیا ان سے صحت کو کوئی فائدہ ہوتا ہے؟
اگر آپ خشک میوے کھانے کے عادی ہیں تو یہ عادت ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے دائمی مرض سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کر سکتی ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل بی ایم سی نیوٹریشن اینڈ میٹابولزم میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ خشک پھلوں کی کچھ مقدار کا روزانہ استعمال ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کر دیتا ہے۔
خشک پھل یا میوہ جات ذائقے میں بہترین ہونے کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
اس تحقیق میں خشک آلو بخارے، خشک خوبانی اور کشمش کے استعمال کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
تحقیق کے لیے 5 لاکھ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق کے دوران ان افراد سے سوالنامے بھروائے گئے تاکہ معلوم ہوسکے کہ وہ روزانہ کتنی مقدار میں خشک میوہ جات کا استعمال کرتے ہیں۔
ان افراد کے ڈیٹا کا موازنہ ذیابیطس کے شکار 61 ہزار سے زائد افراد جبکہ 6 لاکھ کے قریب افراد پر مشتمل کنٹرول گروپ کے ڈیٹا سے کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ خشک میوہ جات کا استعمال ذیابیطس سے تحفظ کے لیے بہترین ہوتا ہے۔
درحقیقت روزانہ ان کی کچھ مقدار کے استعمال سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ 60 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ خشک پھلوں میں تازہ پھلوں کے مقابلے میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، تو ان کی زیادہ مقدار کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ خشک میوہ جات کے استعمال سے تکسیدی تناؤ میں کمی آتی ہے جس سے جسم کے لیے خون میں موجود شکر کو کنٹرول کرنا آسان ہو جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خشک پھلوں میں فائبر اور ایسے ضروری غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں اور جسم میں غذائی توازن بہتر ہوتا ہے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ خشک میوہ جات کا اعتدال میں رہ کر استعمال کرنا چاہیے اور ان کے ساتھ تازہ پھلوں اور سبزیوں کو بھی غذا کا حصہ بنانا چاہیے۔