فیکٹ چیک: بوتل کے ساتھ جہاز میں بیٹھے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کی تصویر کو فوٹوشاپ کیا گیا ہے

جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے 2 اراکین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تصویر میں وہسکی کی بوتل شامل کرنے کے لئے ایڈیٹنگ کی گئی ہے۔

پاکستانی سوشل میڈیا صارفین ایک بار پھر ایک تصویر شیئر کر رہے ہیں جس میں مبینہ طور پر سیاسی رہنما مولانا فضل الرحمٰن کو جہاز میں میز پر وہسکی کی بوتل کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔

بوتل کو شامل کرنے کے لئے تصویر کو ڈیجیٹلی طور پر بدلا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، اس تصویر کو ماضی میں بھی کئی خبر رساں اداروں نے فیکٹ چیک کیا ہے۔

دعویٰ

20 جولائی کو X، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر ایک صارف نے جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی ایک تصویر پوسٹ کی، جو جہاز کے بزنس کلاس سیکشن میں بیٹھے ہیں۔ مولانا فضل الرحمٰن کے پاس وہسکی کی بوتل اور آدھا بھرا ہوا گلاس تھا۔

صارف نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ”ابھی دیکھو کس کس کی شکل آتی سامنے۔“

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 100سے زائد مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔

فیکٹ چیک: بوتل کے ساتھ جہاز میں بیٹھے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کی تصویر کو فوٹوشاپ کیا گیا ہے

اسی طرح کے دعوے یہاں اور یہاں شیئر کیے گئے تھے۔

حقیقت

جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے 2 اراکین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تصویر میں وہسکی کی بوتل شامل کرنے کے لئے ایڈیٹنگ کی گئی ہے۔

سندھ میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سیکریٹری جنرل مولانا راشد محمود سومرو نے جیو فیکٹ چیک کو اس بات کی تصدیق کی کہ اصل تصویر 2 مئی 2019 کو لی گئی تھی جب مولانا فضل الرحمٰن سعودی عرب جارہے تھے۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تصویر عبداللہ حسن نے کھینچی تھی، جو اس وقت مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔

مولانا راشد محمود سومرو نےجیو فیکٹ چیک کے ساتھ اصل تصویر شیئر کی جس میں وہسکی کی بوتل موجود نہیں تھی۔

اس کے علاوہ انہوں نے اسی سفر کے دوران مختلف زاویوں سے لی گئی دیگر تصاویر بھی جیو فیکٹ چیک کے ساتھ شیئر کیں ۔

فیکٹ چیک: بوتل کے ساتھ جہاز میں بیٹھے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کی تصویر کو فوٹوشاپ کیا گیا ہے

مولانا فضل الرحمٰن کے پرسنل سیکرٹری محمد طارق بلوچ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے۔

اس کے علاوہ، فوٹو شاپ کی گئی تصویر کو ماضی میں بھی مقامی اور بین الاقوامی فیکٹ چیک کرنے والی تنظیموں نے کئی بار فیکٹ چیک کیا ہے۔

ہمیں@GeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔