24 جولائی ، 2024
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بنوں امن جرگہ کے تمام مطالبات مان لیے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے تسلیم کیے گئے مطالبات اپیکس کمیٹی کے سامنے رکھے جائیں گے اور اجلاس میں بنوں واقعے سے متعلق کمیشن بنانے کے طریقہ کار پر غور ہوگا۔
ذرائع نے بتایاکہ وزیراعلیٰ نے امن جرگہ ارکان سے کہا کہ آپریشن عزم استحکام سے متعلق آئی ایس پی آر نے وضاحت کردی ہے اور واضح کردیا کہ یہ آپریشن نہیں بلکہ حکمت عملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرچ آپریشن پولیس اور سی ٹی ڈی کرے گی، ضرورت پڑنے پر سکیورٹی فورسز کی مدد لی جائے گی، غیرسرکاری مسلح افراد کے خلاف پولیس کارروائی کرے گی اور علاقے میں پولیس ہی گشت کرے گی جس کو مزید بڑھایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھاکہ بنوں میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی استعداد کار مزید بڑھا رہےہیں، پولیس میں بھرتیاں اورمزید گاڑیاں دے رہے ہیں۔
دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو میں مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھاکہ اپیکس کمیٹی قومی سلامتی کےامور کیلئے با اختیار ادارہ ہے، بنوں واقعے کا معاملہ اجلاس میں لانا بہت ضروری تھا، بنوں واقعے سے متعلق کمیشن بنانے پر بھی اپیکس کمیٹی اجلاس میں غور ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صرف بنوں میں نہیں پورے صوبے میں دہشتگردی کےخلاف اقدامات کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بنوں امن جرگی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے ملاقات کی تھی، وزیراعلیٰ نے نے بنوں واقعے سے متعلق تشکیل کردہ جرگے کے مطالبات ایپکس کمیٹی کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
جرگے کے ارکان نے ایپکس کمیٹی کا فیصلہ آنے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔