Time 30 جولائی ، 2024
پاکستان

کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اقرار نامہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل اسمبلی میں پیش

قومی اسمبلی میں الیکشن ایکٹ 2017 ترمیمی بل پیش کردیا گیا جسے اسپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

قومی اسمبلی اجلاس کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا۔ قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی رکن بلال اظہرکیانی اور زیب جعفر نے مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن ایکٹ 2017 کی دو شقوں میں ترامیم کا بل ایوان میں پیش کیا۔ اس موقع پر اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی اور نو نو کے نعرے لگائے۔

اسپیکرقومی اسمبلی نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ 

پہلی ترمیم میں جیتنے والے آزاد رکن کو تین دن کے اندر کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کا پابند بنانے کی تجویز ہے، اس کے بعد کوئی آزاد رکن کسی اور سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہوسکے گا اور اس کی کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کی رضامندی ناقابل تنسیخ ہوگی، پہلی رضامندی کی تنسیخ کیلئے کسی بھی عدالت کا فیصلہ اثر انداز نہیں ہو سکے گا۔

دوسری ترمیم کے مطابق جس پارٹی نے مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن کو جمع نہ کرائی ہو اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں، یہ دونوں ترامیم پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد فوری طور پر نافذالعمل ہوں گی۔

پہلی ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 66 جبکہ دوسری ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 104 الف میں متعارف کرائی گئی ہے، ترمیمی الیکشن ایکٹ 2024 میں مخصوص نشستوں بارے آئینی و قانونی حدود کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

مزید خبریں :