04 اگست ، 2024
ڈھاکا: بنگلادیش میں طلبہ نے سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کر دیا اور اس دوران آج ہونے والے مظاہروں میں اب تک 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بنگلادیش میں طلبہ اپنے مطالبات کی عدم منظوری پر ایک بار پھر سڑکوں پر آگئے ہیں اور اس بار طلبہ نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک میں سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کردیا ہے۔
ہزاروں کی تعداد میں طلبا سڑکوں پر موجود ہیں اور حکومت کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق آج ہونے والے مظاہروں میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپوں تصادم کے دوران اب تک کم از کم 50 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق حکومت نے شام 6 بجے کے بعد غیرمعینہ مدت کا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس بھی بند کردی گئی ہے، حکومت نے ملک بھر پیر سے بدھ تک عام تعطیل کا بھی اعلان کردیا ہے۔
یاد رہے کہ بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ ماہ کئی روز تک مظاہرے ہوئے تھے جن میں 200 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم کو ختم کردیا تھا مگر طلبہ اپنے ساتھیوں کو انصاف ملنے تک احتجاج جاری رکھنے اور سول نافرمانی کی کال دے چکے ہیں۔