04 اگست ، 2024
بنگلا دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے والے طلبہ کو دہشتگرد قرار دیدیا۔
بنگلا دیش میں طلبہ نے اپنے گرفتار ساتھیوں کی رہائی اور دیگر مطالبات کے لیے حکومت کو الٹی میٹم دیا تھا تاہم جب ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو طلبہ نے گزشتہ روز ملک بھر میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم شیخ حسینہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر ڈالا۔
سول نافرمانی کی تحریک کے سلسلے میں آج اتوار کے روز بنگلا دیش کے مختلف شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔
طلبہ کے احتجاج کے باعث حکومت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی ہے جبکہ آج شام سے ایک بار پھر کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اس معاملے پر بنگلا دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنے بیان میں کہا کہ سڑکوں پر احتجاج کرنے والے طالبعلم نہیں دہشتگرد ہیں جو ملک کو غیرمستحکم کرنے نکلے ہیں۔
شیخ حسینہ واجد کا کہنا تھا اپنے ہم وطنوں سے اپیل ہے کہ ان دہشتگردوں کو سختی سے کچل دیں۔