05 اگست ، 2024
کراچی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو عوام کے غصے سے بچنا ہے تو عوامی مطالبات ماننا ہوں گے ورنہ دھرنا تحریک کہیں ان کی وزارت عظمیٰ ہی نہ لے ڈوبے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں گورنر ہاؤس کے سامنے بیٹھے دھرنا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور وزرا میٹنگ میں کہتے ہیں جماعت کی تجاویز قابلِ عمل ہیں مگر میڈیا میں کہتے ہیں تجاویز قابلِ عمل نہیں ہیں، بجلی کے بل کم کرنے میں ہی حکومت کی نجات ہے ۔
حافظ نعیم نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ 368 ارب روپے کا ٹیکس ادا کررہا ہے اور سارا بوجھ تنخواہ دار طبقہ اٹھائے ہوئے ہے مگر جاگیرداروں سے انکم ٹیکس کیوں وصول نہیں کیا جاتا؟ اب یہ نہیں چلے گا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو دھرنوں کاسلسلہ پختونخوا سے بلوچستان تک جائےگا، وزیراعظم کو عوام کے غصے سے بچنا ہے تو عوامی مطالبات ماننا ہوں گے ورنہ دھرنا تحریک کہیں ان کی وزارت عظمی ہی نہ لے ڈوبے۔
واضح رہے کہ آئی پی پیز سے معاہدوں، مہنگی بجلی اور تنخواہ دار طبقے پر اضافی ٹیکسوں کےخلاف جماعت اسلامی کا راولپنڈی میں دیا گیا دھرنا بھی جاری ہے جب کہ کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر بھی دھرنا دیا گیا ہے۔