06 اگست ، 2024
استعفیٰ دے کر بنگلادیش سے فرار ہونے والی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والے طالب علم ناہد اسلام سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ کا استعفیٰ طالب علم رہنما ناہد اسلام کی قیادت میں ملک گیر مظاہروں کے بعد سامنے آیا۔
رپورٹس کے مطابق 26 سالہ ناہد اسلام اس وقت ڈھاکا یونیورسٹی میں سوشیالوجی ڈپارٹمنٹ کا طالب علم ہے، وہ انسانی حقوق کے کارکن کے طور پر کام کرنے کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔
ناہد اسلام نے شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ کے خلاف بھی آواز اٹھائی جس پر انہیں سڑکوں پر تعینات دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 19 جولائی 2024 کو ناہد اسلام کو سبز باغ میں ایک گھر سے سادہ کپڑوں میں ملبوس کم از کم 25 افراد نے اغوا کیا تھا، طالب علم کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر اس سے احتجاج میں ملوث ہونے کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی تھی اور اسے ہتھکڑیاں لگا کر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ناہد اسلام 2 دن بعد ایک پُل کے نیچے سے بے ہوش حالت میں ملا تھا جب کہ 26 جولائی 2024 کو اسے دوسری بار سرکاری اہلکاروں نے اغوا کیا تھا۔
ناہد اسلام 1998 میں ڈھاکا میں پیدا ہوئے جو کہ شادی شدہ ہیں، ان کا ایک چھوٹا بھائی ہے جب کہ والد ٹیچر اور والدہ ہاؤس وائف ہیں۔
جغرافیہ کے ایک طالب علم، نقیب اسلام نے رائٹرز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ناہد کے پاس ناقابل یقین صلاحیت ہے اور اس نے ہمیشہ کہا کہ ملک کو بدلنے کی ضرورت ہے، اسے پولیس نے اٹھایا، اسے بے ہوش ہونے تک تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر سڑک پر پھینک دیا، اس سب کے باوجود وہ لڑتا رہتا ہے، ہمیں یقین ہے کہ وہ ہمت نہیں ہارے گا، ہمیں اس پر فخر ہے'۔
واضح رہے کہ بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد ایک ماہ سے جاری عوامی احتجاج کے بعد گزشتہ روز ملک سے فرار ہوگئی تھیں جس کے بعد فوج نے اقتدار سنبھالتے ہی عبوری حکومت بنانے کا اعلان کردیا۔