06 اگست ، 2024
16 سالہ اقتدار کے بعد وزارت عظمیٰ کے منصب سے مستعفی ہونے والی شیخ حسینہ واجد 17 نومبر 1967 میں ایم اے واجد میاں کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئی تھیں۔
ایم اے واجد میاں اور شیخ حسینہ کے دو بچے ہیں جن میں بیٹا سجیب واجد اور بیٹی صائمہ واجد شامل ہیں جب کہ 9 مئی 2009 میں ایم اے واجد میاں ذیابطیس اور گردوں کی طویل بیماری کے بعد انتقال کرگئے تھے۔
ایم اے واجد میاں پیشے کے اعتبار سے نیوکلیئر سائنسدان تھے جنہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1963 میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC ) سے کیا اور ابتدائی طور پر کراچی میں اٹامک انرجی ریسرچ سینٹر (AERC) سے منسلک رہے۔
1964 میں 'ڈپلومہ آف امپیریل کالج کورس' مکمل کرنے کے بعد امپیریل کالج آف لندن سے ڈپلومہ حاصل کیا،1967 کے بعد برطانیہ کی درہم یونیورسٹی سے فزکس میں ڈگری لی اور ڈھاکا میں اٹامک انرجی ریسرچ سینٹر میں بطور سائنٹیفک آفیسر شمولیت اختیار کی۔
1969 میں ایم اے واجد نے اٹلی میں بین الاقوامی مرکز برائے نظریاتی طبعیات میں ایسوسی ایٹ شپ حاصل کی اور اسی سال پاکستان واپس آگئے اوراٹامک انرجی ریسرچ سینٹر کے ساتھ کام جاری رکھا۔
ایم اے واجد کراچی میں نیوکلیئر پاور پلانٹ کے چیف سائنٹسٹ بھی رہ چکے ہیں تاہم بعد ازاں ان کی سکیورٹی کلیئرنس منسوخ کردی گئی جس کی وجہ سے ان کا معاہدہ ختم ہو گیا اور وہ بنگلا دیش چلے گئے۔