06 اگست ، 2024
بنگلادیش میں عوامی لیگ کے اقتدار کا سورج غروب ہوگیا جس کے ساتھ ہی اپوزیشن رہنماؤں کی ضمانتیں بھی منظور ہوگئیں۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق دارالحکومت ڈھاکا کی مقامی عدالت نے اپوزیشن جماعت بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) اور جماعت اسلامی کے ایک ہزار سے زائد رہنماؤں اور کارکنوں کی ضمانت منظور کرلی۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈھاکا میٹروپلیٹن مجسٹریٹ نے سیکڑوں رہنماؤں اور کارکنوں کی درخواست ضمانت پر سماعت کی اور دلائل کے بعد درخواستیں منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا۔
ضمانت ملنے والے رہنماؤں میں بی این پی کے جوائنٹ سیکرٹری جنرل راہول کبیر رضوی، خالدہ ضیاء کے مشیر شمس الرحمان اور جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل غلام پروار شامل ہیں۔
اس کے علاوہ رہائی پانے والوں میں وزیر امیر خسرو محمود چوہدری بھی شامل ہیں۔ ان تمام افراد کو حالیہ دنوں کی کوٹہ تحریک اور اس سے قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز طلبہ کے احتجاج پر حسینہ واجد اقتدار چھوڑ کر فوجی ہیلی کاپٹر میں بھارت فرار ہوگئی تھیں جس کےبعد آرمی چیف نے عبوری حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ روز کے صدارتی احکامات پر اپوزیشن لیڈر خالدہ ضيا کو آج جیل سے رہاکردیا گيا تاہم بنگلادیش میں نظام زندگی مفلوج ہے۔