Time 07 اگست ، 2024
پاکستان

باضابطہ ردعمل دینے سے پہلے آصف مرچنٹ کے ماضی سے متعلق معلومات کی توثیق چاہتے ہیں: دفتر خارجہ

باضابطہ ردعمل دینے سے پہلے آصف مرچنٹ کے ماضی سے متعلق معلومات کی توثیق چاہتے ہیں: دفتر خارجہ
فوٹو: فائل

محکمہ خارجہ پاکستان نے امریکا میں پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کی گرفتاری اور ان پر فرد جرم عائد ہونے کے معاملے پر اپنا بیان جاری کردیا ہے۔

امریکا میں پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کی گرفتاری کے معاملے پر اپنے بیان میں دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ آصف مرچنٹ سے متعلق میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں، اس معاملے پر امریکی حکام کےساتھ رابطےمیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آصف مرچنٹ کے معاملے پر مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں۔

ممتاز زہرا نے بتایا کہ امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم باضابطہ ردعمل دینے سے پہلے آصف مرچنٹ کے ماضی سے متعلق معلومات کی توثیق چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا  میں ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر سیاستدانوں کے قتل کی ممکنہ سازش کے الزام میں پاکستانی شہری پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی وزراتِ انصاف کا نے الزام عائد کیا ہے کہ 46 سالہ پاکستانی شہری آصف مرچنٹ کے ایرانی حکومت سے مبینہ روابط ہیں، ایف بی آئی کا ماننا ہے کہ مبینہ سازش کا ہدف ڈونلڈ ٹرمپ تھے۔

امریکی محکمہ انصاف کا کہنا تھا کہ آصف مرچنٹ نے بتایا کہ وہ پاکستانی شہری ہے اور پاکستان میں رہتاہے، اُس نے یہ بھی بتایا کہ اُس کی پاکستان اور ایران میں بھی بیوی بچے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق مبینہ سازش کا ہدف امریکی حکومت کے موجودہ اور سابق اہلکار تھے، آصف مرچنٹ جن کرائے کے قاتلوں سے رابطے میں تھا وہ دراصل ایف بی آئی اہلکار تھے۔

امریکی استغاثہ کے مطابق آصف مرچنٹ کو 12 جولائی کو امریکا سے باہر جانے کی تیاری کے وقت گرفتار کیا گیا۔

مزید خبریں :