07 اگست ، 2024
ڈھاکا: شیخ حسینہ واجد کے استعفے اور گزشتہ روز پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کو بنگلادیش کی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں بنگلادیش کی عبوری حکومت کے ارکان کو آج حتمی شکل دیے جانے کا امکان ہے جب کہ عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر یونس کل پیرس سے ڈھاکا پہنچیں گے۔
بنگلادیشی میڈیا کا بتانا ہے کہ عبوری حکومت کے چارج سنبھالنے کے فوری بعد انتخابات کا اعلان اور اس کے لیے اقدامات متوقع ہیں۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو میں پروفیسر محمد یونس نے کہا کہ بھارت کے بنگلادیش کے غلط لوگوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، براہ کرم بھارت اپنی خارجہ پالیسی پر نظرثانی کرے۔
خیال رہے کہ عبوری حکومت کی سربراہی کے لیے پروفیسر محمد یونس کا نام طلبہ تحریک کے رہنماؤں کی جانب سے دیا گیا تھا۔
دوسری جانب بنگلادیشی میڈیا کے مطابق ڈھاکا میں سینٹرل بینک کے اہلکاروں کے احتجاج کے بعد 4 ڈپٹی گورنرز مستعفی ہوگئے ہیں جب کہ بدعنوانی کے الزام پربینک کے گورنر سے بھی استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ شیخ حسینہ واجد کے ملک سے فرار ہونے اور مظاہروں کے ختم ہونے کے بعد اب بنگلادیش میں زندگی معمول پر آنے لگی ہے، تعلیمی ادارے اور گارمنٹس فیکٹریاں دوبارہ کھل گئی ہیں جب کہ سڑکوں پرٹریفک رواں دواں ہے۔
اپوزیشن جماعت کی رہنما خالدہ ضیا کی رہائی کے بعد ڈھاکا میں بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی آج ریلی نکال رہی ہے جس میں عوام کی بڑی تعداد شریک ہے جب کہ سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے اگلے کچھ دنوں تک بھارت سے باہر جانے کا امکان نہیں۔