09 اگست ، 2024
بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا کی والدہ سروج دیوی نے ارشد ندیم کے پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
سروج دیوی نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم نیرج چوپڑا کے سلور میڈل جیتنے پر بھی خوش ہیں، ہمارے لیے سلور بھی گولڈ جیسا ہی ہے، ارشد ندیم نے گولڈ میڈل جیتا وہ بھی میرا بیٹا ہے وہاں تک پہنچنے کے لیے سب محنت کرتے ہیں۔
سروج دیوی نے نیرج چوپڑا کی پہلی تھرو ضائع ہونے پر کہا کہ کوئی بات نہیں یہ سب تو کھیل کا حصہ ہے، ہم نیرج کی کارکردگی سے بہت خوش ہیں اور اس بار بھی نیرج کے گھر واپس آنے پر ان کا پسندیدہ کھانا بناؤں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میدان میں سب کھیلنےکے لیے اترتے ہیں، کسی ایک کو جیتنا ہی ہوتاہے، بات ہریانہ اورپاکستان کی نہیں،یہ خوشی کی بات ہے۔
اس موقع پر نیرج چوپڑا کے والد ستیش کمار نے کہا کہ ہر کھلاڑی کی کامیابی کا دن ہوتا ہے، یہ دن ارشد ندیم کے لیے اچھا تھا اس لیے وہ گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہے، مقابلے میں 12 ممالک مدِ مقابل تھے اور ان 12 ممالک میں سے ایک پاکستان جیتا ہے، ان کا دن اچھا تھا اسی لیے وہ جیت گئے۔
ستیش کمار نے مزید کہا کہ اولمپکس میں ہم لگاتار دوسری بار میڈل جیتنے میں کامیاب رہے یہ ہمارے لیے بہت خوشی کی بات ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی جیولین تھرور نیرج چوپڑا نے ٹوکیو اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا اور اس بار وہ سلور میڈل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے پیرس اولمپکس میں 40 سال بعد گولڈ میڈل جیتا ہے۔
پاکستان نے آخری مرتبہ 8 اگست 1992 کو اولمپکس میڈل پوڈیم پر قدم رکھا تھا جب قومی ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں نیدرلینڈز کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا جب کہ پاکستان نے آخری مرتبہ 1984 میں اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا جوکہ ہاکی ٹیم نے ہی دلوایا تھا۔
ارشد ندیم پاکستان کو انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل دلوانے والے پہلے ایتھلیٹ ہیں۔