10 اگست ، 2024
بنگلادیشی میڈیا میں آل راؤنڈر اور عوامی لیگ کے رہنما و سابق رکن پارلیمنٹ شکیب الحسن کی پاکستان کے خلاف 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے دستیابی کا معاملہ زیر بحث ہے۔
خیال رہےکہ بنگلا دیش کرکٹ ٹیم آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے دو ٹیسٹ میچز کھیلنے پاکستان آرہی ہے جو راولپنڈی اور کراچی میں بالترتیب 21 سے 25 اگست اور 30 اگست سے 3 ستمبر تک کھیلے جائیں گے۔
بنگلا دیش میں سیاسی صورتحال کی وجہ سے بنگلا دیشی ٹیم کا میرپور میں ٹریننگ سیشن بھی نہیں ہو سکا تھا جس کے بعد پی سی بی کی پیشکش پر بنگلادیشی ٹیم 17 اگست کے بجائے اب 13 اگست کو لاہور پہنچےگی۔
بنگلادیشی ٹیم کے تجربہ کار آل راؤنڈر شکیب الحسن بھی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ ہیں جو کہ اس وقت کینیڈا میں جاری گلوبل ٹوئنٹی لیگ کھیل رہے ہیں۔ بی سی بی کی جانب سے انہیں 12 اگست تک کا این او سی جاری کیا گیا تھا اور انہیں 13 اگست کو بورڈ کو رپورٹ کرنا ہے۔
واضح رہےکہ شکیب الحسن حال ہی میں تحلیل شدہ پارلیمنٹ میں حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کی جانب سے رکن تھے۔ حسینہ واجد حکومت کے خاتمےکے بعد عوامی لیگ کے بیشتر رہنما ذاتی حفاظت کے لیے روپوش ہوگئے ہیں، اسی لیے دورہ پاکستان کے حوالے سےکرکٹ کے حلقوں میں شکیب الحسن کا موضوع زیر بحث تھا اور قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ شکیب الحسن اسکواڈ میں شامل ہوں گے یا نہیں۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق شکیب موجودہ سیاسی حالات میں ڈھاکا آنے کو تیار نہیں ہیں اور انہوں نے بی سی بی کو کہا ہےکہ وہ ڈھاکا میں اسکواڈ کے ساتھ پاکستان کا سفر کرنے کے بجائے براہ راست کینیڈا سے پاکستان پہنچنا چاہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بی سی بی کے سلیکشن پینل نے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے بنگلا دیشی اسکواڈ کی تصدیق کر دی ہے لیکن اس کی منظوری کا معاملہ بی سی بی کے صدر ناظم الحسن کی روپوشی کے باعث التوا کا شکار ہے۔