12 اگست ، 2024
پیرس اولمپکس گیمز کے اختتام کے ساتھ پاکستان نے میڈلز ٹیبل پر بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا۔
کھیلو ں کا سب سے بڑا میلہ پیرس اولمپکس گزشتہ شب رنگا رنگ اختتامی تقریب کے ساتھ ختم ہو گیا۔
اولمپک اسٹیڈ ڈی فرانس میں ہونے والی رنگا رنگ اختتامی تقریب میں مختلف ممالک کے ایتھلیٹس اپنے ملک کا پرچم تھامے شریک ہوئے اور مارچ پاسٹ کیا اس کے بعد فنکاروں نے خوب رنگا جمایا۔پیرس اولمپکس میں 206 ممالک نے حصہ لیا۔
پیرس اولمپکس میں امریکی ایتھلیٹس چھائے رہے،امریکا نے مختلف کھیلوں میں 40 گولڈ میڈلز حاصل کیے۔
امریکا نے 44 سلور اور 40 کانسی کے تمغوں کے ساتھ مجموعی طور پر 126 میڈلز کے ساتھ گیمز میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔
چین 40 سونے،27 چاندی اور 24 کانسی کے تمغوں کے ساتھ مجموعی طور پر 91 میڈلز حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہا جبکہ جاپان نے 20 طلائی تمغوں کے ساتھ مجموعی طور پر 45 میڈلز حاصل کر کے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
پاکستان اور بھارت کا کونسا نمبر رہا؟
پاکستان کے 7 ایتھلیٹس نے پیرس اولمپکس میں حصہ لیا اور صرف ایک گولڈ میڈل حاصل کیا، یہ میڈل جیولین تھرو میں ارشد ندیم نے جیتا۔
ایک گولڈ میڈل جیت کر پاکستان پیرس اولمپکس کے میڈلز ٹیبل پر 62 ویں نمبر پر رہا۔
دوسری جانب بھارت کا 117 رکنی دستہ گیمز میں 6 میڈلز کے ساتھ 71 ویں نمبر پرآیا۔
بھارت 6 میڈلز جیت کر ایک میڈل جیتنے والے پاکستان سے میڈلز ٹیبل پر پیچھے کیوں؟
اولمپکس میں میڈلز ٹیبل پر درجہ بندی گولڈ میڈل کے حساب سے ہوتی ہے۔
اگر کوئی ملک کانسی اور سلور کے 10میڈلز بھی جیت جائے لیکن وہ ایک بھی گولڈ حاصل نہ کرے تو وہ ٹیبل پر ایک گولڈ جیتنے والے ملک سے نیچے ہی رہے گا۔
اگر 2 یا 2 سے زیادہ ممالک کے گولڈ میڈلز کی تعداد ایک جیسی ہو تو پھر درجہ بندی چاندی کے تمغوں کی تعداد سے ہوتی ہے اور اگر چاندی کے تمغے بھی ایک جتنے ہوں تو پھر کانسی کے میڈلز کی بنیاد پر پوزیشن کا تعین ہوتا ہے۔
کیوں کہ بھارت ایک بھی گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب نہیں ہوا اس لیے وہ 6 میڈلز(5 کانسی اور ایک سلور) جیتنے کے باوجود ایک گولڈ میڈل جیتنے والے پاکستان سے میڈلز ٹیبل پر پیچھے ہے۔