15 اگست ، 2024
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کا کہنا ہےکہ پاکستان میں انٹرنیٹ فائر وال سے معیشت کو ہونے والا نقصان 30کروڑ ڈالر سے تجاوز کرسکتا ہے۔
ایک بیان میں پاشا کا کہنا ہے کہ فائر وال نفاذ پہلے ہی انٹرنیٹ کے منقطع ہونےکا سبب بنا ہے، فائر وال نفاذ وی پی این کی خراب کارکردگی کا سبب بنا ہے، انٹرنیٹ کی سست روی اور وی پی این کی خراب کارکردگی کاروبار کے بڑے نقصانات کا سبب بنی ہے۔
پاشا کا کہنا ہے کہ یہ رکاوٹیں محض تکالیف نہیں، آئی ٹی کی ترقی پر براہ راست حملہ ہیں، ان رکاوٹوں سے تباہ کن مالی نقصان کا تخمینہ 30 کروڑ ڈالر سے بھی زیادہ ہوسکتا ہے، حکومت سائبرسکیورٹی فریم ورک کے لیے آئی ٹی انڈسٹری سےمشاورت کرے۔
دوسری جانب وزیرمملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ کا کہنا ہےکہ پوری دنیا میں حکومتیں سائبر سکیورٹی کے لیے فائر وال انسٹال کرتی ہیں، فائر وال سے پہلے ویب منیجمنٹ سسٹم تھا حکومت اب سسٹم کو اپڈیٹ کر رہی ہے۔
جیو نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے شزہ فاطمہ کا کہنا تھا کہ سائبر سکیورٹی کے حملوں سے بچنےکے لیے فائروال انسٹال کی جاتی ہے، جلد آگاہ کریں گے کہ اب تک کتنے سائبر حملے ہوچکے ہیں، پہلے صرف وٹس ایپ کے سست ہونے کی شکایت آرہی تھی، انٹرنیٹ کی سست روی سے متعلق انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں سے ڈیٹا مانگا ہے۔