17 اگست ، 2024
مہنگائی اور ٹیکس پالیسیوں کے خلاف کراچی کی تاجر تنظیموں نے بھی 28 اگست کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کردی۔
کراچی میں تاجر تنظیموں کے مشترکہ مشاورتی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر کیڈا رضوان عرفان کا کہنا تھا کہ 28 اگست کو تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں شٹرڈاؤن پر جائیں گی، شہر کے تاجر 60 ہزار روپے ماہانہ جبری ٹیکس نہیں دے سکتے ہیں، تاجروں سے ان کی آمدنی پر ٹیکس وصول کیا جائے۔
تاجر رہنما شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے نوٹسز بند نہ کیے تو اگلے ہفتے سے بینکوں سے ڈیپازٹس نکال لیں گے، حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے 467 پاکستانی کمپنیوں نے دبئی چیمبر میں رجسٹریشن کرالی ہے، مشاورتی اجلاس میں 28 اگست کے شٹرڈاون کی حمایت کرتے ہیں، ماہانہ انکم ٹیکس 5 ہزار روپے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
چیئرمین آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر کا کہنا تھا کہ مسائل حل کے لیے ایک چھتری کے نیچے آنا چاہیے، تاجر دوست اسکیم یکطرفہ اور جبری نافذکی جا رہی ہے، 28 اگست کی ہڑتال تاجروں کی جدوجہد کا دن ہوگا، اختلافات بھلا کر شٹر ڈاؤن ہڑتال کوکامیاب بنایا جائےگا۔
خیال رہےکہ مرکزی تنظیم تاجران اور آل پاکستان انجمن تاجران نے تاجر دوست اسکیم، آئی پی پیز معاہدوں، بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ اور ٹیکس پالیسیوں کے خلاف 28 اگست کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔