Time 21 اگست ، 2024
پاکستان

’انٹرنیٹ سب میرین کیبل سے متاثر ہے‘، چیئرمین پی ٹی اے نے فائر وال کی بھی تردید کردی

’انٹرنیٹ سب میرین کیبل سے متاثر ہے‘، چیئرمین پی ٹی اے نے فائر وال کی بھی تردید کردی
وفاقی حکومت نے حکم دیا ہے کہ فائر وال لگائی جائےاور وی پی این ہم بند ہی نہیں کرسکتے، یہ خبر غلط ہے کہ کہ وی پی این بند ہورہا ہے: کمیٹی کو بریفنگ/ فائل فوٹو

اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل(ر) حفیظ الرحمان نے فائر وال کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے یہ لفظ کہیں نہیں پاکستان میں ویب مینجمنٹ سسٹم ہے جب کہ انٹرنیٹ سب میرین کیبل میں خرابی کی وجہ سے متاثر ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے نے کہاکہ فائروال گرےٹریفک کنٹرول کرنےکےلیے ہے، فائروال کا لفظ کہیں نہیں ہے، یہ آپ نے خود بنایا ہوا ہے، کس نے کہا ہے یہ فائر وال ہے،یہ تو ویب مینجمنٹ سسٹم ہے۔ 

 میجر جنرل(ر) حفیظ الرحمان نے کہا کہ اس سسٹم کا صرف سوشل میڈیا سے تعلق نہیں ہے، فائر وال سے پروپیگنڈاکیسےختم کرسکتےہیں؟ یہ نہیں کیاجاسکتا، اس وقت سوشل میڈیا پر ججز، وزیر اعظم کے خلاف میمز چل رہی ہیں،  اگر ایسے مینج ہوتا تو ہم بند نہ کردیتے۔ 

اس سے قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سیدامین الحق کی زیر صدارت ہوا جس میں ملک میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے اور سوشل میڈیاسروس میں خلل پر چیئرمین پی ٹی اے  نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ 

چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کو  بریفنگ میں بتایا کہ وزیر مملکت نے پریس کانفرنس میں وجوہات دیں، سب میرین کنسورشیم نےآگاہ کیا کہ سب میرین کیبل میں فالٹ سےانٹرنیٹ متاثر ہے،  7  فائبر آپٹک کیبل پاکستان آتی ہیں جن میں سے ایک خراب ہے، 27 اگست تک کیبل ٹھیک ہوجائےگی۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں وی پی این کے استعمال سے مقامی انٹرنیٹ ڈاؤن ہوا، 2006 میں ویب مینجمنٹ سسٹم موجود تھا، مارچ 2019 میں فائر وال کا نظام منظور ہوا تھا اور  2019 میں اس سسٹم کی اپ گریڈیشن شروع کی گئی، اس سسٹم کو کہیں فائروال یا کوئی اور نام دیا جاتا ہے، ہمارے ہاں اسے ویب مینجمنٹ سسٹم کہتے ہیں۔

اس دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے سوال کیا کہ ویب مینجمنٹ سسٹم یا فائر وال سسٹم سوشل میڈیا اکاونٹس اور موادکو متاثرکرتا ہے تو آپ تو بلاک کردیں گے مگر اس کے اثرات کیا ہوں گے؟ کیا انٹیلیجنس ایجنسی کے پاس یہ قابلیت ہے کہ وہ خود مداخلت کرکے چیزوں کو بلاک کردے؟ اس پر چیئرمین پی ٹی اے نے جواب دیا کہ یہ سسٹم آپ کے دور حکومت میں ہی لایا گیا تھا۔ 

اجلاس میں سید امین الحق نے سوال کیا کہ بتایا جائے انٹرنیٹ سروس کیوں متاثر ہیں؟ فائروال لگا ہے یا نہیں ؟ میڈیا کو پی ٹی اے آگاہی دے تاکہ عوام کو آگاہ کیا جاتا رہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے حکم دیا ہے  کہ فائر وال لگائی جائے، پی ٹی اےعمل کررہا ہے،  یہ معلوم نہیں فائروال کی وجہ سے سسٹم سست ہوا، فائروال کی اپ گریڈیشن پہلی بار نہیں ہورہی مگر  فائروال سے متعلق مکمل وضاحت وفاقی حکومت دے سکتی ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ وی پی این ہم بند ہی نہیں کرسکتے، یہ خبر غلط ہے کہ وی پی این بند ہورہا ہے۔ 

بعد ازاں کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں سیکرٹری آئی ٹی سے فائروال پر تکنیکی بریفنگ طلب کرلی۔ 

مزید خبریں :