کاروبار
15 فروری ، 2013

گزشتہ تین سال کے دوران یوریا کھاد کی قیمتیں دُگنی سے زائدہوگئی

 گزشتہ تین سال کے دوران یوریا کھاد کی قیمتیں دُگنی سے زائدہوگئی

کراچی…ٹیکسوں میں اضافے اور گیس قلت کے باعث پاکستان میں گزشتہ تین سال کے دوران یوریا کھاد کی قیمتیں دگنی سے زائد ہوچکی ہیں جو غذائی اجناس کی قیمتوں میں بھی اضافے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق سال 2010 میں یوریا کھاد کی اوسط قیمت 780 روپے فی بیگ تھی جو اب تین سال بعد دُگنی ہوکر تقریباً 1ہزار 600 روپے فی بیگ ہوگئی ہے۔سال 09-2008 کے دوران ملک میں کسان کھاد پر اوسطاً 4 ہزار 450 روپے فی ایکڑ خرچ کرتا تھا۔ مگر 5 سال بعد یہ لاگت 8 ہزار 125 روپے فی ایکڑ پر پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گیس لوڈ شیڈنگ کے باعث مقامی یوریا کی پیداوار میں کمی ہوئی اور حکومت کو مہنگی یوریا درآمد کرنی پڑی ہے۔ اس کے علاوہ ٹیکسوں میں بھی اضافہ ہوا۔رپورٹ کا کہنا ہے کہ گندم، چاول سمیت تمام غذائی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا سب سے بڑا سبب یوریا کی قیمتوں میں اضافہ ہی ہے۔

مزید خبریں :