29 اگست ، 2024
بنگلادیش میں جبری گمشدگیوں کی تحقیقات کے لیے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج معین الاسلام چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن بنا دیا گیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق کمیشن سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے دور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے لاپتا کیے گئے افراد سے متعلق تحقیقات کرے گا۔
کمیشن یکم جنوری 2010 سے 5 اگست 2024 کے درمیان لاپتا افراد سے متعلق تحقیقات کرے گا، انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اس عرصے میں 7 سو سے زیادہ افراد جبری طور پر گمشدہ کیے گئے۔
پانچ رکنی کمیشن 45 دنوں میں اپنی رپورٹ مکمل کر کے عبوری حکومت کو پیش کرے گا۔
کمیشن بنگلا دیشی بارڈر فورس، ریپڈ ایکشن بٹالین اور دیگر نیم فوجی یونٹوں کی تحقیقات کرے گا۔
یاد رہے کہ جبری گمشدگیوں کے معاملے پر امریکا بنگلادیش کی ریپڈ ایکشن بٹالین پر پابندیاں بھی لگا چکا ہے۔